انڈونیشیا اپنے المیہ کے انتہاء پر ہے اور آسٹریلیا ریاستوں کو الگ تھلگ کرنے کے دہانے پر ہے

جکارتہ کے ایک اسپتال میں "کورونا" سے متاثرہ افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
جکارتہ کے ایک اسپتال میں "کورونا" سے متاثرہ افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

انڈونیشیا اپنے المیہ کے انتہاء پر ہے اور آسٹریلیا ریاستوں کو الگ تھلگ کرنے کے دہانے پر ہے

جکارتہ کے ایک اسپتال میں "کورونا" سے متاثرہ افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
جکارتہ کے ایک اسپتال میں "کورونا" سے متاثرہ افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
دنیا کے ممالک اس "کورونا" وائرس کے دباؤ سے سکون کی سانس لینا شروع کر رہے ہیں جس کے متاثرین کی تعداد 4 ملین تک جا پہنچی ہے اور اس کے متاثرہ افراد کی تعداد 181 ملین سے تجاوز کر چکی ہے، یہاں تک کہ دیگر ممالک وائرس کے پھیلاؤ اور اس کے تغیر پذیر ورزن پر قابو پانے کے لئے مشکل راستہ کی طرف واپسی کا اعلان کرنے والے ہیں۔

جنوب مشرقی ایشیاء اور آسٹریلیا میں یہ خطرہ ایک بار پھر سے پھیل گیا ہے کیونکہ ریڈ کراس نے کل اعلان کیا ہے کہ انڈونیشیا میں بہت تیز بڑھنے والے "ڈیلٹا" ورزن کے پھیلنے کے ہانے پر ہے اور اسپتالوں میں دباؤ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔

انڈونیشیا میں وبائی امراض کی ایک نئی لہر میں پچھلے کچھ دنوں میں روزانہ 20،000 سے زیادہ کیس ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

آسٹریلیا میں اس بات کا خدشہ ہے کہ کہیں یہ کشیدگی کسی بڑے وبا کا سبب نہ بن جائے جس کی وجہ سے تین بڑے شہروں میں عام تنہائی کے اقدامات اور دوسروں میں کچھ پابندیوں کو نافذ کیا گیا ہے اور اس سے 20 ملین آسٹریلین سے زیادہ یا 80 فیصد آبادی متاثر ہوئی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 20 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 30 جون 2021ء شماره نمبر [15555]



امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]