اقوام متحدہ کی طرف سے پھانسیوں میں اہم کردار کی تحقیقات کرنے کا مطالبہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3059061/%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D9%BE%DA%BE%D8%A7%D9%86%D8%B3%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%81%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%AD%D9%82%DB%8C%D9%82%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81
اقوام متحدہ کی طرف سے پھانسیوں میں اہم کردار کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ
گزشتہ ہفتے تہران میں پہلی پریس کانفرنس میں شرکت کے لئے ایرانی منتخب صدر ابراہیم رئیس کو سلامتی پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال کی نگرانی کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ جاوید رحمن نے سن 1988 میں ہزاروں سیاسی قیدیوں کی پھانسی اور اس وقت تہران میں نائب پراسیکیوٹر کی حیثیت سے منتخب صدر ابراہیم رئیسی کے کردار کے سلسلہ میں آزاد تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ گزشتہ روز رائٹرز کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں رحمن نے اپنی ورکنگ ٹیم کے قبضہ میں گزشتہ برسوں میں جمع شدہ دلائل اور شواہد کا انکشاف کیا ہے اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل یا کسی اور ادارے کے سامنے پیش کرنے کے لئے اپنی تیاری پر زور دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے نمائندہ نے پھانسی کے ان نشانات کو ختم کرنے کی کوشش میں اجتماعی قبروں کی تباہی کے سلسلہ میں معلومات کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے جو اگست 2016 میں اس وت سامنے آیا جب خمینی کے معزول نائب حسین علی منتظری کے دفتر نے اس ڈیتھ کمیشن کے ممبروں کے ساتھ 40 منٹ کی ایک آڈیو نشر کی جس نے اس وقت پھانسیوں کی نگرانی کی تھی اور ان میں حالیہ صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے رئیسی بھی شامل تھے۔(۔۔۔)
فرانس اسرائیلیوں کے ساتھ یکجہتی کرتا ہے، لیکن غزہ کی صورتحال کو "غیر منصفانہ" سمجھتا ہے: فرانسیسی وزیر خارجہ سیگورنٹ کا بیانhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4846456-%D9%81%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%B3-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%DB%8C%DA%A9%D8%AC%DB%81%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D8%AA%D8%A7-%DB%81%DB%92%D8%8C-%D9%84%DB%8C%DA%A9%D9%86-%D8%BA%D8%B2%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%B5%D9%88%D8%B1%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D9%84-%DA%A9%D9%88-%D8%BA%DB%8C%D8%B1-%D9%85%D9%86%D8%B5%D9%81%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%B3%D9%85%D8%AC%DA%BE%D8%AA%D8%A7-%DB%81%DB%92
فرانسیسی وزیر خارجہ سٹیفن سیگورنٹ (ایکس پلیٹ فارم پر ان کا اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
پیرس:«الشرق الأوسط»
TT
پیرس:«الشرق الأوسط»
TT
فرانس اسرائیلیوں کے ساتھ یکجہتی کرتا ہے، لیکن غزہ کی صورتحال کو "غیر منصفانہ" سمجھتا ہے: فرانسیسی وزیر خارجہ سیگورنٹ کا بیان
فرانسیسی وزیر خارجہ سٹیفن سیگورنٹ (ایکس پلیٹ فارم پر ان کا اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
فرانسیسی وزیر خارجہ، جنہوں نے ایک ہفتہ قبل مشرق وسطیٰ کا دورہ کیا تھا، نے روزنامہ "اویسٹ فرانس" کو بیان دیتے ہوئے زور دیا کہ فرانس "حقیقی صدمہ" پہنچنے والے اسرائیلیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے، لیکن وہ غزہ کی صورتحال کو "غیر منصفانہ" سمجھتا ہے۔
فرانسیسی وزیر اسٹیفن سیگورنٹ نے ہفتے کے روز شائع ہونے والے انٹرویو کے دوران کہا: "ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ 7 اکتوبر کے بعد اب اسرائیلی معاشرہ پہلے جیسا نہیں رہا۔" انہوں نے مزید کہا: "مجھے اس کا احساس نہیں ہوا جب تک میں خود وہاں گیا۔"
سیگورنٹ نے کہا کہ میں یہ "فرض" سمجھتا ہوں کہ "اسرائیلیوں کا صدمہ حقیقی ہے۔" (...)