بائیڈن اور پوتن کے سفیر شام کے بارے میں خفیہ گفت وشنید کے لئے تیار ہیں

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو پرسو روز روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو پرسو روز روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

بائیڈن اور پوتن کے سفیر شام کے بارے میں خفیہ گفت وشنید کے لئے تیار ہیں

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو پرسو روز روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو پرسو روز روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پرسو روز روم کانفرنس کے بند اجلاس کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے شام میں اپنے ملک کے لئے تین مقاصد کی تحدید کی ہے جن میں سے سب سے پہلے جو انتہائی ضروری ہے وہ روس کو سرحدوں کے ذریعہ انسانی امداد سے متعلق بین الاقوامی قرارداد کو توسیع اور وسعت دینے پر راضی کرنا ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ ماسکو اور واشنگٹن نے اگلے ہفتے دونوں اطراف کے اعلی عہدے داروں کے مابین جنیوا میں ایک خفیہ گفت وشنید کرنے کے سلسلہ میں ایک فیصلہ کیا ہے اور ممکن ہے کہ روسی صدر کے ایلچی الیگزینڈر لورنشیو اور امریکی قومی سلامتی کونسل میں مشرق وسطی کی فائل کی ذمہ دار بریٹ میجرک بھی شامل ہوں۔

روم کے اجلاس میں شریک ہونے والے مغربی عہدے داروں کے ذریعہ الشرق الاوسط کو دئے گئے بیان کے مطابق بلنکن کی روم کانفرنس میں شرکت کا اعلان امریکی صدر جو بائیڈن کی ٹیم کی طرف سے اقتدار سنبھالنے کے بعد اور شام کی حمایت کے لئے اس بین الاقوامی گروپ کے ختم ہونے کے بعد اٹھایا گیا سب سے بلند سیاسی اقدام تھا جو 2015 کے آخر میں ویانا عمل کے نتیجے میں سامنے آیا تھا اور اس طرح بلنکن نے اجلاس میں شریک وزراء کو شام میں امریکہ کی پالیسی کی ترجیحات اور مقاصد سے آگاہ کر دیا ہے اور وہ امداد کی فراہمی، داعش کے خاتمے پر توجہ مرکوز کرنا اور جنگ بندی پر مسلسل عمل درآمد کی ضرورت ہے۔(۔۔۔)

بدھ 20 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 30 جون 2021ء شماره نمبر [15555]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]