امریکہ: عراق اور شام میں ہمارے حملے ایران کو روکنے کے لئے ہیں

گزشتہ روز ایک عراقی شخص کو شدید گرمی کی لہر کے سائے میں بغداد میں پانی والے پنکھے کے سامنے کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے اف پی)
گزشتہ روز ایک عراقی شخص کو شدید گرمی کی لہر کے سائے میں بغداد میں پانی والے پنکھے کے سامنے کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے اف پی)
TT

امریکہ: عراق اور شام میں ہمارے حملے ایران کو روکنے کے لئے ہیں

گزشتہ روز ایک عراقی شخص کو شدید گرمی کی لہر کے سائے میں بغداد میں پانی والے پنکھے کے سامنے کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے اف پی)
گزشتہ روز ایک عراقی شخص کو شدید گرمی کی لہر کے سائے میں بغداد میں پانی والے پنکھے کے سامنے کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے اف پی)
امریکہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ شام اور عراق کے کچ مقامات پر اس کی طرف سے ہونے والے حملوں کا مقصد ایران کو روکنا ہے۔

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے منگل کی شام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا ہے کہ ان کے ملک نے شام اور عراق میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں پر فضائی حملے کیے تاکہ شدت پسندوں اور تہران کو امریکی افواج یا ان سے متعلق جگہوں پر مزید حملے کرنے یا ان کی حمایت سے باز رکھا جاسکے۔

تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ فوجی ردعمل خطرے سے نمٹنے کے لئے غیر فوجی اختیارات کو ناکافی پائے جانے کے بعد اٹھایا گیا ہے اور اس کا مقصد کشیدگی کو کم کرنا اور مزید حملوں کی روک تھام کرنا ہے۔

مزید برآں ایران کی طرف سے عراق کو ملنے والی امداد روکے جانے سے متعلق ملنے والی اطلاعات کے سایہ میں عراق کے اندر بجلی بحران میں مزید کشیدگی پیدا ہوگئی ہے اور اسی کے ساتھ ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرائے جانے کی وجہ سے بجلی کے وزیر ماجد حنتوش نے استعفی دے دیا ہے۔

شہریوں کے گھروں میں بجلی کی فراہمی میں کمی کے نتیجے میں عوام میں روزانہ غصہ بڑھتا جارہا ہے جو بعض اوقات ایک دن میں 8 گھنٹے تک پہنچ جاتا ہے اور اسی کے ساتھ ہوا کی درجۂ حرارت میں شدید اضافہ ہوا ہے اور ایک سے زیادہ گورنریٹوں میں سرکاری اداروں کے کام بھی ٹھپ پڑے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 21 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 01 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15556]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]