سوڈان کے 50 ارب قرض معاف کرنے کے لئے ایک تاریخی معاہدہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3059206/%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-50-%D8%A7%D8%B1%D8%A8-%D9%82%D8%B1%D8%B6-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%81-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%AE%DB%8C-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%81
سوڈان کے 50 ارب قرض معاف کرنے کے لئے ایک تاریخی معاہدہ
تاریخ کے سب سے بڑے سمجھے جانے والے عمل میں سوڈان نے اپنے 50 ارب ڈالر سے زیادہ کے غیر ملکی قرضوں کی معافی حاصل کرلی ہے (روئٹر)
سوڈان نے 50 ارب ڈالر سے زیادہ کے بیرونی قرضوں کی معافی حاصل کی ہے اور اس اقدام کو ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا واقعہ سمجھا جا رہا ہے جس کو نئے معاشی غریب ممالک (HIPC) اقدام میں شامل کیا گیا ہے اور اس فیصلے سے سوڈان کے لئے 4 بلین ڈالر کی رقم میں عالمی ترقیاتی فنڈ سے نئے گرانٹ اور قرضے حاصل کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔
ورلڈ بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے مشترکہ بیان میں سوڈان کے 23 بلین قرضوں کو معاف کرنے کے سلسلہ میں اتفاق کیا ہے لیکن اسے دیگر اقدامات مکمل کرنے ہوں گے تاکہ موجودہ قیمت میں 50 ارب ڈالر سے زیادہ تک پہنچ سکے جو سوڈان کے بیرونی قرض کا مجموعی طور پر 90 فیصد ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)