لبنانی پارلیمنٹ نے غریبوں کو ماہانہ ایک سو ڈالر کی مالی اعانت دینے کی منظوری دی ہے

بری کو گزشتہ روز پارلیمنٹ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بری کو گزشتہ روز پارلیمنٹ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

لبنانی پارلیمنٹ نے غریبوں کو ماہانہ ایک سو ڈالر کی مالی اعانت دینے کی منظوری دی ہے

بری کو گزشتہ روز پارلیمنٹ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بری کو گزشتہ روز پارلیمنٹ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز لبنانی پارلیمنٹ نے دسیوں ہزار خاندانوں کے لئے ماہانہ 100 ڈالر کی مقدار میں فنانسنگ کارڈ قانون کی منظوری دی ہے اور حکومت اس منصوبے کو نامکمل منصوبوں کے لئے مختص ورلڈ بینک قرضوں میں سے 566 ملین ڈالر کی مالی اعانت فراہم کرے گی جبکہ حکومت نے اس پر عمل درآمد کا وعدہ کیا ہے۔

فنانسنگ کارڈ کا مطلب غریب خاندانوں کو نقد کی ادائیگی کرنا ہے جسے حکومت نے منظور کیا ہے اور اس سے بنیادی اجناس کی سبسڈی پروگرام کو کم کرنے کی اجازت ملے گی جس سے ریاست کو چھ ارب ڈالر کی سالانہ لاگت آتی ہے جبکہ اس وقت مرکزی بینک کے پاس سخت کرنسی کا ذخیرہ ہے جسے وہ بنیادی اجناس جیسے کھانے کی چیزیں آٹا اور ایندھن وغیرہ کو درآمد کرنے کے لئے استعمال کرتی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 21 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 01 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15556]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]