"بحیرہ روم" کے قریب مصر کے جدید فوجی اڈے کا افتتاحhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3063596/%D8%A8%D8%AD%DB%8C%D8%B1%DB%81-%D8%B1%D9%88%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%B1%DB%8C%D8%A8-%D9%85%D8%B5%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D8%AF%DB%8C%D8%AF-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C-%D8%A7%DA%88%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%81%D8%AA%D8%AA%D8%A7%D8%AD
"بحیرہ روم" کے قریب مصر کے جدید فوجی اڈے کا افتتاح
سیسی اور محمد بن زاید کو "3 جولائی" بحری اڈے کے افتتاح کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (مصری صدر کے ترجمان فیس بک صفحہ)
گزشتہ روز صدر عبد الفتاح السیسی نے شمال مغربی مصر کے جرجوب خطے میں "3 جولائی" بحری اڈے کا افتتاح کیا ہے جو بحیرہ روم کے قریب اس ملک کا تازہ ترین فوجی اڈہ ہے اور اس موقع سے ابو ظہبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر شہزادہ شیخ محمد بن زاید آل نہیان اور لیبیا کے صدارتی کونسل کے صدر محمد منفی بھی موجود تھے۔
مصری صدارت کے سرکاری ترجمان باسم راضي نے کہا ہے کہ یہ اڈہ بحیرۂ روم کے قریب تازہ ترین فوجی اڈہ ہے اور یہ ملک کو شمالی اور مغربی دونوں اسٹریٹجک سمتوں میں محفوظ بنانے، اپنی معاشی صلاحیتوں کو محفوظ رکھنے، سمندری نقل وحمل کی لائنوں کو محفوظ بنانے اور سمندری تحفظ کو برقرار رکھنے میں معاون ثابت ہوگا اور یہ سب سطحی اکائیوں اور آبدوزوں سے لڑنے والے گروپوں کا استعمال کرکے کیا جاہئے گا۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔