"اوپیک پلس" کی کامیابیوں کے تحفظ پر سعودی عرب کا دباؤ

"اوپیک پلس" کی کامیابیوں کے تحفظ پر سعودی عرب کا دباؤ
TT

"اوپیک پلس" کی کامیابیوں کے تحفظ پر سعودی عرب کا دباؤ

"اوپیک پلس" کی کامیابیوں کے تحفظ پر سعودی عرب کا دباؤ
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے کل کہا ہے کہ وہ آج ہونے والے "اوپیک پلس" اجلاس کے بارے میں نہ تو پر امید ہیں اور نہ ہی مایوسی کا شکار ہیں لیکن انہوں نے زور دیا ہے کہ ان کا ملک سب سے بڑی قربانی پیش کر رہا ہے اور ان کی قیادت نہ ہوتی تو موجودہ وقت میں تیل کی منڈی میں بہتری نہیں آتی اور اس گفتگو میں پیداوار کی اس کمی کی طرف اشارہ ہے جس کی پابندی معاہدے کے فریم ورک کیے تحت خود سعودی عرب نے کی ہے۔

شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے گزشتہ روز العربیہ چینل کو بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ (اوپیک پلس) معاہدے میں توسیع ہماری اصل تجویز ہے اور پیداوار میں اضافہ ایک جزءی مسئلہ ہے۔۔۔ تیل کی مارکیٹ کو ایک طویل وقت کے لئے واضح پیغامات بھیجنا ضروری ہے۔(۔۔۔)

پیر 25 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 05 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15560]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]