غزہ میں قطری گرانٹ کی تقسیم پر اقوام متحدہ کی نگرانیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3066106/%D8%BA%D8%B2%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%82%D8%B7%D8%B1%DB%8C-%DA%AF%D8%B1%D8%A7%D9%86%D9%B9-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D9%82%D8%B3%DB%8C%D9%85-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%DA%AF%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C
غزہ میں قطری گرانٹ کی تقسیم پر اقوام متحدہ کی نگرانی
غزہ میں کمیشن کے سمر اسکولوں کے طلباء کے ساتھ فٹ بال میں شریک یو این آر ڈبلیو اے کے کمشنر جنرل فلپ لزیرینی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
اقوام متحدہ قطری فنڈز کو غزہ پٹی میں منتقل کرنے کے بحران میں داخل ہوکر متعدد ثالثوں کی مشترکہ تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے پٹی میں واقع خاندانوں کو قطری گرانٹ کی فراہمی کے عمل کا چارج سنبھال لیا ہے۔
متعدد ذرائع نے بتایا ہے کہ مشرق وسطی کے امن عمل میں اقوام متحدہ کے ایلچی ٹور وینس لینڈ نے اسرائیل اور قطر کو بتایا ہے کہ اقوام متحدہ نے گرانٹ اور اس کی فراہمی کی ذمہ داری قبول کرلی ہے اور اسرائیلی اور فلسطینی میڈیا نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ رقم فلسطینی مالیاتی اتھارٹی (یعنی فلسطینی اتھارٹی) جیسے بینک آف فلسطین سے وابستہ بینکوں کے ذریعہ فراہم کی جائے گی، نہ کہ میل یا حماس سے وابستہ بینکوں کے ذریعہ جیسا کہ پچھلے مہینے پٹی پر آخری جنگ سے پہلے ہوا کرتا تھا۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]