البيضاء گورنریٹ کی کامیابی نے یمن کے اندر بخش دی ایک نئی زندگی

مارب میں لڑنے والے ایک محاذ پر یمنی فوج کے دو جنگجو کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مارب میں لڑنے والے ایک محاذ پر یمنی فوج کے دو جنگجو کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

البيضاء گورنریٹ کی کامیابی نے یمن کے اندر بخش دی ایک نئی زندگی

مارب میں لڑنے والے ایک محاذ پر یمنی فوج کے دو جنگجو کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مارب میں لڑنے والے ایک محاذ پر یمنی فوج کے دو جنگجو کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یمنی فوج کی فورسز نے ملک کے وسط میں واقع البيضاء گورنریٹ میں غیر معمولی فتوحات حاصل کی ہے جہاں وہ کل ضلع الزاہر اور اس کے آس پاس کے مقامات کو مکمل طور پر آزاد کرانے میں کامیاب ہوگئے ہیں پھر گورنریٹ کے دارالحکومت البيضاء شہر کی طرف بڑھے تاکہ حوثیوں کے چنگل سے آزاد کرکے اس مشن کو مکمل کیا جا سکے۔

فوجی ذرائع نے آپریشن "النجم الثاقب" کی فتوحات کی اہمیت اور یمن کے قلب میں زندگی کی بحالی میں اس کے کردار پر زور دیتے ہوئے البيضاء کے اسٹریٹجک مقام کی طرف اشارہ کیا ہے اور یمنی حکومت کے ترجمان راجح بادی نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ البيضاء فتوحات بلاشبہ باقی صوبوں کو مثبت طور پر متاثر کرے گی۔

دریں اثنا جمہوریہ یمن کے نائب صدر علی محسن الاحمر نے دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے، غیر قانونی اسمگلنگ اور نقل وحمل کی آزادی کو یقینی بنانے کے شعبوں میں یمنی فوجی دستوں کو مدد فراہم کرنے کے امریکی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور انہوں نے گزشتہ روز ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ایرانی تخریب کاری کی سرگرمی کا سامنا کرنے میں ان فیصلوں کا بڑا مثبت اثر پڑے گا۔(۔۔۔)

منگل 26 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 06 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15561]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]