بائیڈن اور جانسن نے کورونا کے ساتھ ہم آہنگی کا کیا مطالبہ

بائیڈن اور جانسن نے کورونا کے ساتھ ہم آہنگی کا کیا مطالبہ
TT

بائیڈن اور جانسن نے کورونا کے ساتھ ہم آہنگی کا کیا مطالبہ

بائیڈن اور جانسن نے کورونا کے ساتھ ہم آہنگی کا کیا مطالبہ
امریکی صدر جو بائیڈن اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اعلان کیا ہے کہ انھوں نے اپنے ممالک میں ویکسینیشن کی مہموں میں جو پیشرفت کی ہے اس کے باوجود اگلے مرحلے میں مطالبہ ہے کہ لوگ "کورونا" وائرس اور اس کی مختلف حالتوں کے ساتھ کیسے رہیں اس کا طریقہ سیکھنے کی کوشش کریں۔

بائیڈن نے گزشتہ روز یوم آزادی کے موقع پر کہا ہے کہ ان کے ملک نے اب (کوویڈ ۔19) کو اپنے "کنٹرول" میں کر لیا ہے لیکن اسی کے ساتھ ہی انہوں نے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی بھی خواہش کی ہے کیونکہ وائرس کو ابھی تک شکست نہیں مل سکی ہے۔

بائیڈن آج (منگل کو) اس وباء کا محاصرہ کرنے میں اپنی انتظامیہ کی کامیابی کے بارے میں ایک تقریر کریں گے جبکہ ماہرین صحت اور وبائی امراض کنٹرول ٹیم نے "ڈیلٹا" منتقلی کے خدشے کا اظہار کیا ہے جس سے انفیکشن کی نئی لہر کے سامنے آنے کا خطرہ ہے۔(۔۔۔)

منگل 26 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 06 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15561]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]