اختلافات کی وجہ سے "اوپیک پلس" اجلاس ہوا منسوخ

اختلافات کی وجہ سے "اوپیک پلس" اجلاس ہوا منسوخ
TT

اختلافات کی وجہ سے "اوپیک پلس" اجلاس ہوا منسوخ

اختلافات کی وجہ سے "اوپیک پلس" اجلاس ہوا منسوخ
متحدہ عرب امارات کی جانب سے حسابات کے اختلافات کے دوران ممبر ممالک میں اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے "اوپیک پلس" گروپ نے پیر کے روز مقررہ پیداوار میں کمی کے معاہدے میں توسیع پر غور وفکر کرنے کے لئے میٹنگ منسوخ کردی ہے اور "اوپیک" کے سکریٹری جنرل محمد برکاندو نے کل کہا ہے کہ اجلاس کو منسوخ کردیا گیا ہے اور بعد میں دوسری تاریخ طے کی جائے گی۔

اتوار کی شام وزیر برائے توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان کی جانب سے سمجھوتہ کے لئے کچھ مراعات اور کچھ عقلیت کے بارے میں سعودی مطالبات کے باوجود کل کے اجلاس سے قبل دو طرفہ بات چیت کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔

پیٹرولیم ایکسپورٹ کرنے والے ممالک روس اور دوسرے پروڈیوسروں کے درمیان اتحاد "اوپیک پلس" گروپ کے فیصلوں کو متفقہ طور پر اپنایا جانا چاہئے.(۔۔۔)

منگل 26 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 06 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15561]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]