ترکی افغانستان جانے کے لئے شامی جنگجوؤں سے مذاکرات کررہا ہے

9 جون کو ترکی کی سرحد کے قریب شمالی شام میں شمسی توانائی سے پیداواری خلیوں کی فضائی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
9 جون کو ترکی کی سرحد کے قریب شمالی شام میں شمسی توانائی سے پیداواری خلیوں کی فضائی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
TT

ترکی افغانستان جانے کے لئے شامی جنگجوؤں سے مذاکرات کررہا ہے

9 جون کو ترکی کی سرحد کے قریب شمالی شام میں شمسی توانائی سے پیداواری خلیوں کی فضائی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
9 جون کو ترکی کی سرحد کے قریب شمالی شام میں شمسی توانائی سے پیداواری خلیوں کی فضائی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
شامی کارکنوں اور سیریئن آبزرویٹری برائے ہیومن رائٹس نے اطلاع دی ہے کہ ترکی شام میں حزب اختلاف کے جنگجوؤں سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے انخلا کے بعد کابل ایئرپورٹ کی حفاظت کرنے کے لئے افغانستان بھیجنے کے لئے بات چیت کر رہا ہے۔

آبزرویٹری نے کہا ہے کہ انقرہ اور شام کے وفادار دھڑوں کے رہنماؤں کے مابین اپنے ممبروں کو افعانستان اور خاص طور پر کابل بھیجنے کے لئے اتفاق رائے ہوا ہے اور یہ معاہدہ ویسے ہی ہے جیسے لیبیا اور قرہ باغ کے لئے ہوا تھا لیکن اس بار معاملہ مختلف ہوگا کیونکہ ان لوگوں کی بھرتی ترکی کی سیکیورٹی کمپنی اور سرکاری معاہدوں کے تحت ہوگی اور انہیں وہاں سرکاری طور پر بھیجنے کا کام ہوگا۔

ان خبروں کے سلسلہ میں انقرہ یا شام کے حزب اختلاف کے دھڑوں کی طرف سے تاحال کوئی سرکاری تاثرات سامنے نہیں آئے ہیں۔

آبزرویٹری نے توقع کی ہے کہ یہ کارروائی ستمبر میں شروع ہوگی اور ترک انٹیلی جنس کابل ایئرپورٹ، سرکاری اداروں اور ہیڈ کوارٹرز اور بین الاقوامی فوج کی حفاظت کے لئے شامی عناصر کا انتخاب کرنے پر کام کرے گی اور اس کے بدلے میں ماہانہ دو سے تین ہزار امریکی ڈالر کے درمیان تنخواہ ملے گی اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ فائل ابھی زیر مطالعہ ہے اور اس پر عمل درآمد اور تیاری کے مرحلے تک نہیں پہنچی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 27 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 07 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15562]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]