ماسک کے بغیر ایک بڑے سنیما شو کے ساتھ "کین" کی واپسی

کل "کینز فلم فیسٹیول"  کے آغاز کے وقت اس کے جیوری ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی ای)
کل "کینز فلم فیسٹیول" کے آغاز کے وقت اس کے جیوری ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی ای)
TT

ماسک کے بغیر ایک بڑے سنیما شو کے ساتھ "کین" کی واپسی

کل "کینز فلم فیسٹیول"  کے آغاز کے وقت اس کے جیوری ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی ای)
کل "کینز فلم فیسٹیول" کے آغاز کے وقت اس کے جیوری ممبران کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی ای)
گزشتہ روز ورلڈ سنیما نے "کین" فیسٹول کا افتتاح کرتے ہوئے اپنی بڑی واپسی ریکارڈ کی ہے جسے 2020 میں "کوویڈ - 19" وبائی امراض کی وجہ سے منسوخ کردیا گیا تھا اور اس پروگرام میں وہ ستارے بھی آئے تھے جنہیں لیوس کریکس کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم "اینیٹ" کے آغاز سے پہلے تہوار کی سیڑھیوں پر ماسک نہ لگانے کی اجازت دی گئی تھی۔

اس فیسٹول کی واپسی وبائی مرض سے متاثرہ مقامی معیشت کے لئے ایک طرح کے قیامت کی حیثیت رکھتی ہے حالانکہ اس متوقع طور پر شرکاء کی تعداد 2019 کی طرح 40،000 تک پہنچنے کی توقع نہیں کی جارہی ہے بلکہ یہ تعداد لگ بھگ 28 یا 29 ہزار تک پہنچی ہے اور یہ اطلاع میلے کے کمشنر جنرل تھیری فریماکس کے مطابق ہے جنھوں نے بتایا ہے کہ سفری مشکلات کی وجہ سے اس کی سرگرمیوں میں شرکت کرنے کے مجاز صحافیوں کی تعداد میں 30 سے ​​35 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 27 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 07 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15562]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]