"کورونا" اقدامات کو کم کرنے کے لئے جلدی مچانے کے سلسلہ میں دی گئی آگاہی

فروری 2020 میں جنیوا میں پریس کانفرنس کے دوران مائک ریان اور ٹیڈروس گریبیسس کی فائل فوٹو دیکھی جا سکتی ہے (اے بی)
فروری 2020 میں جنیوا میں پریس کانفرنس کے دوران مائک ریان اور ٹیڈروس گریبیسس کی فائل فوٹو دیکھی جا سکتی ہے (اے بی)
TT

"کورونا" اقدامات کو کم کرنے کے لئے جلدی مچانے کے سلسلہ میں دی گئی آگاہی

فروری 2020 میں جنیوا میں پریس کانفرنس کے دوران مائک ریان اور ٹیڈروس گریبیسس کی فائل فوٹو دیکھی جا سکتی ہے (اے بی)
فروری 2020 میں جنیوا میں پریس کانفرنس کے دوران مائک ریان اور ٹیڈروس گریبیسس کی فائل فوٹو دیکھی جا سکتی ہے (اے بی)
گزشتہ روز عالمی ادارۂ صحت نے ممالک کو "کورونا" سے لڑنے کے لئے اقدامات کے سلسلہ میں آسانی پیدا کرنے  میں جلد بازی نہ کرنے سے آگاہ کیا ہے اور تھوڑا انتظار کرنے کی ہدایت دی ہے اور یہ ایسے وقت میں ہدایت دی گئی ہے جب انفیکشن میں اضافہ ہو رہا ہے۔

گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں تنظیم کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گھبریئس نے آنے والے مہینوں میں تیسری بوسٹر خوراک شروع کرنے کے لئے ویکسین کی اعلی کوریج والے کچھ ممالک کی منصوبہ بندی، عوامی صحت کے لئے ان کے معاشرتی اقدامات کو ترک کرنے اور انتظار نہ کرنے کے سلسلہ میں تنقید کی ہے اور کہا کہ کہ گویا وبائی بیماری کا خاتمہ ہوچکا ہے اور یہ بھی کہا کہ دنیا ایک خطرناک مرحلے میں ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے کوویڈ -19 کی وجہ سے ریکارڈ کردہ 40 لاکھ اموات کی دہلیز کو پار کیا ہے۔

گیبریئس نے ویکسینوں کی فوری اور منصفانہ تقسیم کے لئے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویکسین نیشنلزم جہاں مٹھی بھر ممالک کو شیر کا حصہ مل گیا ہے اخلاقی طور پر ناقابل برداشت ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 28 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 08 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15563]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]