جزائر میں نئی حکومت اور وزارت خارجہ میں لعمامرة کی واپسیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3074046/%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%A6%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%88%D8%B2%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D8%AE%D8%A7%D8%B1%D8%AC%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%84%D8%B9%D9%85%D8%A7%D9%85%D8%B1%D8%A9-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%A7%D9%BE%D8%B3%DB%8C
جزائر میں نئی حکومت اور وزارت خارجہ میں لعمامرة کی واپسی
جزائر: بوعلام غمراسہ
TT
TT
جزائر میں نئی حکومت اور وزارت خارجہ میں لعمامرة کی واپسی
گزشتہ روز جزائر میں گزشتہ ماہ کی 12 تاریخ کو ہونے والے قانون ساز انتخابات کے بعد نئی حکومت کے تشکیل کا اعلان کیا گیا ہے اور یہ بات قابل ذکر ہے کہ صدر عبد المجید تبون نے انتخابات سے قبل حکومت چلانے والی ٹیم کے لئے انتہائی اہم ارکان کو برقرار رکھا ہے لیکن انہوں نے دو ہیوی ویٹ وزراء یعنی وزیر خارجہ صبری بوقادوم کو برخاست کرکے ان کی جگہ سابق وزیر خارجہ رمطان لعمامرة اور وزیر عدل بلقاسم زغماتی کو معزول کرکے ان کی جگہ سپریم کورٹ کے پہلے صدر عبد الرشید طبي کو منتخب کیا ہے۔
حکومت سازی کے بارے میں جو بات قابل ذکر ہے وہ یہ ہے کہ پہلے وزیر ایمن بن عبد الرحمٰن نے اپنے عہدہ کے ساتھ وزارت خزانہ کی ذمہ داری بھی لے لی ہے جسے وہ سابقہ حکومت میں چلا رہے تھے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)