جزائر میں نئی حکومت اور وزارت خارجہ میں لعمامرة کی واپسیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3074046/%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%A6%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%88%D8%B2%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D8%AE%D8%A7%D8%B1%D8%AC%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%84%D8%B9%D9%85%D8%A7%D9%85%D8%B1%D8%A9-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%A7%D9%BE%D8%B3%DB%8C
جزائر میں نئی حکومت اور وزارت خارجہ میں لعمامرة کی واپسی
جزائر: بوعلام غمراسہ
TT
TT
جزائر میں نئی حکومت اور وزارت خارجہ میں لعمامرة کی واپسی
گزشتہ روز جزائر میں گزشتہ ماہ کی 12 تاریخ کو ہونے والے قانون ساز انتخابات کے بعد نئی حکومت کے تشکیل کا اعلان کیا گیا ہے اور یہ بات قابل ذکر ہے کہ صدر عبد المجید تبون نے انتخابات سے قبل حکومت چلانے والی ٹیم کے لئے انتہائی اہم ارکان کو برقرار رکھا ہے لیکن انہوں نے دو ہیوی ویٹ وزراء یعنی وزیر خارجہ صبری بوقادوم کو برخاست کرکے ان کی جگہ سابق وزیر خارجہ رمطان لعمامرة اور وزیر عدل بلقاسم زغماتی کو معزول کرکے ان کی جگہ سپریم کورٹ کے پہلے صدر عبد الرشید طبي کو منتخب کیا ہے۔
حکومت سازی کے بارے میں جو بات قابل ذکر ہے وہ یہ ہے کہ پہلے وزیر ایمن بن عبد الرحمٰن نے اپنے عہدہ کے ساتھ وزارت خزانہ کی ذمہ داری بھی لے لی ہے جسے وہ سابقہ حکومت میں چلا رہے تھے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔