واشنگٹن میں خالد بن سلمان کے ساتھ وسیع مذاکراتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3074056/%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AE%D8%A7%D9%84%D8%AF-%D8%A8%D9%86-%D8%B3%D9%84%D9%85%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D9%88%D8%B3%DB%8C%D8%B9-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA
شہزادہ خالد بن سلمان کو واشنگٹن میں سعودی سفیرہ شہزادی ریما بنت بندر کی موجودگی میں وزیر لائیڈ آسٹن سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے ایک دورے کے دوران ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے اعلی عہدیداروں سے کئی ملاقاتیں کی ہے جس کے دوران انہوں نے دونوں ممالک کے مابین اسٹریٹجک تعلقات کو مستحکم کرنے اور باہمی تعاون کی کوششوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے خواہ معیشت سے نمٹنے کا مسئلہ ہو یا مشرق وسطی میں کشیدگی کو کم کرنا ہو یا اس کے علاوہ دفاعی اور سلامتی شراکت داری کی فائل ہی کیوں نہ ہو۔
شہزادہ خالد بن سلمان نے گزشتہ روز اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے دونوں ممالک کے مابین شراکت داری اور اس کی ترقی کے طریقوں کے ساتھ ساتھ اس خطے کی اہم ترین پیشرفتوں پر بات چیت کی ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)