واشنگٹن میں خالد بن سلمان کے ساتھ وسیع مذاکراتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3074056/%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AE%D8%A7%D9%84%D8%AF-%D8%A8%D9%86-%D8%B3%D9%84%D9%85%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D9%88%D8%B3%DB%8C%D8%B9-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA
شہزادہ خالد بن سلمان کو واشنگٹن میں سعودی سفیرہ شہزادی ریما بنت بندر کی موجودگی میں وزیر لائیڈ آسٹن سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے ایک دورے کے دوران ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے اعلی عہدیداروں سے کئی ملاقاتیں کی ہے جس کے دوران انہوں نے دونوں ممالک کے مابین اسٹریٹجک تعلقات کو مستحکم کرنے اور باہمی تعاون کی کوششوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے خواہ معیشت سے نمٹنے کا مسئلہ ہو یا مشرق وسطی میں کشیدگی کو کم کرنا ہو یا اس کے علاوہ دفاعی اور سلامتی شراکت داری کی فائل ہی کیوں نہ ہو۔
شہزادہ خالد بن سلمان نے گزشتہ روز اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے دونوں ممالک کے مابین شراکت داری اور اس کی ترقی کے طریقوں کے ساتھ ساتھ اس خطے کی اہم ترین پیشرفتوں پر بات چیت کی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]