عراق: مظاہرین کو قتل کرنے کی وجہ سے ہوئی افسران کی پھانسی


صوبہ الانبار کے علاقے البغدادی میں کل ایک عراقی سیکیورٹی شخص کو تباہ شدہ کار کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صوبہ الانبار کے علاقے البغدادی میں کل ایک عراقی سیکیورٹی شخص کو تباہ شدہ کار کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عراق: مظاہرین کو قتل کرنے کی وجہ سے ہوئی افسران کی پھانسی


صوبہ الانبار کے علاقے البغدادی میں کل ایک عراقی سیکیورٹی شخص کو تباہ شدہ کار کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صوبہ الانبار کے علاقے البغدادی میں کل ایک عراقی سیکیورٹی شخص کو تباہ شدہ کار کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراقی سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ فائق زئدان نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ مظاہرین کے قاتلوں کے کچھ مقدمات مکمل ہوچکے ہیں اور ان میں واسط اور بابیل میں افسران کے خلاف سزائے موت کا اجراء بھی شامل ہے اور انہوں نے نشاندہی بھی کی ہے کہ مظاہرین کے قاتلوں کا معاملہ پیچیدہ اور الچھا ہوا ہے جس میں بہت ساری جماعتیں شامل ہیں اور ایسی سیاسی جماعتیں ہیں جنہوں نے انتخابی مقاصد اور دیگر جماعتوں کو نیچے لانے کے لئے مداخلت بھی کی ہے ہے۔

مظاہرین کے قاتلوں کو جوابدہ ٹھہرانے کے علاوہ تفتیش کار ہشام الہاشمی کے قتل کے معاملے سے متعلق عدالتی طریقہ کار میں مسلسل شک وشبہ کی روشنی میں جس کی پہلی برسی بدھ کے روز منائی گئی ہے زیدان نے عراقی نیوز ایجنسی (آئی این اے) کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ نے ہشام الہاشمی کے قتل کے الزام میں ان افراد کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کی ہے لیکن انہوں نے اس مسئلے کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی ہے جس میں عراقی رائے عامہ ایک سال سے مشغول ہے۔

دہشت گردی کے آرٹیکل 4 کے مطابق گرفتاری کے چند ہی دن بعد مقبول موبلائزیشن کے رہنما قاسم مصلح کی رہائی معاملہ میں زیدان نے صرف عدلیہ کے خلاف الزامات کا جواب دیا ہے اور اس کا تعلق مسلح دھڑوں اور بااثر گروپس سے ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 29 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 09 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15564]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]