عراق: مظاہرین کو قتل کرنے کی وجہ سے ہوئی افسران کی پھانسی


صوبہ الانبار کے علاقے البغدادی میں کل ایک عراقی سیکیورٹی شخص کو تباہ شدہ کار کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صوبہ الانبار کے علاقے البغدادی میں کل ایک عراقی سیکیورٹی شخص کو تباہ شدہ کار کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عراق: مظاہرین کو قتل کرنے کی وجہ سے ہوئی افسران کی پھانسی


صوبہ الانبار کے علاقے البغدادی میں کل ایک عراقی سیکیورٹی شخص کو تباہ شدہ کار کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
صوبہ الانبار کے علاقے البغدادی میں کل ایک عراقی سیکیورٹی شخص کو تباہ شدہ کار کے سامنے سے گزرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراقی سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ فائق زئدان نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ مظاہرین کے قاتلوں کے کچھ مقدمات مکمل ہوچکے ہیں اور ان میں واسط اور بابیل میں افسران کے خلاف سزائے موت کا اجراء بھی شامل ہے اور انہوں نے نشاندہی بھی کی ہے کہ مظاہرین کے قاتلوں کا معاملہ پیچیدہ اور الچھا ہوا ہے جس میں بہت ساری جماعتیں شامل ہیں اور ایسی سیاسی جماعتیں ہیں جنہوں نے انتخابی مقاصد اور دیگر جماعتوں کو نیچے لانے کے لئے مداخلت بھی کی ہے ہے۔

مظاہرین کے قاتلوں کو جوابدہ ٹھہرانے کے علاوہ تفتیش کار ہشام الہاشمی کے قتل کے معاملے سے متعلق عدالتی طریقہ کار میں مسلسل شک وشبہ کی روشنی میں جس کی پہلی برسی بدھ کے روز منائی گئی ہے زیدان نے عراقی نیوز ایجنسی (آئی این اے) کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ نے ہشام الہاشمی کے قتل کے الزام میں ان افراد کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کی ہے لیکن انہوں نے اس مسئلے کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی ہے جس میں عراقی رائے عامہ ایک سال سے مشغول ہے۔

دہشت گردی کے آرٹیکل 4 کے مطابق گرفتاری کے چند ہی دن بعد مقبول موبلائزیشن کے رہنما قاسم مصلح کی رہائی معاملہ میں زیدان نے صرف عدلیہ کے خلاف الزامات کا جواب دیا ہے اور اس کا تعلق مسلح دھڑوں اور بااثر گروپس سے ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 29 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 09 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15564]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]