ٹوکیو اولمپکس ہوا منعقد شائقین کے بغیر


ٹوکیو کی خاتون گورنر کو گزشتہ روز "اولمپک گیمز" کے بارے میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
ٹوکیو کی خاتون گورنر کو گزشتہ روز "اولمپک گیمز" کے بارے میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

ٹوکیو اولمپکس ہوا منعقد شائقین کے بغیر


ٹوکیو کی خاتون گورنر کو گزشتہ روز "اولمپک گیمز" کے بارے میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
ٹوکیو کی خاتون گورنر کو گزشتہ روز "اولمپک گیمز" کے بارے میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
پورے ایک سال کے لئے ملتوی کیے جانے کے بعد دوبارہ  کورونا کی وبا کی وجہ سے ٹوکیو میں "اولمپک گیمز" کی تنظیم کی راہ میں رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے اور اس میں بڑے پیمانے پر لوگوں کو شرکت کرنے سے محروم کیا گیا ہے۔

"اولمپک گیمز" کی نگرانی کرنے والی انچارج جاپانی وزیر تامیو ماروکاوا نے کل اعلان کیا ہے کہ شائقین 23 جولائی اور 8 اگست کے درمیان ٹوکیو میں ہونے والی اولمپک سرگرمیوں میں شرکت نہیں کریں گے اور اس سے کھیلوں کو ایک نیا دھچکا لگا ہے اور یہ "کوویڈ ۔19" وبا کے پھیلنے کے پس منظر میں کیا گیا ہے۔

مروکاوا کے مطابق بیشتر "اولمپک گیمز" اسٹیڈیم اور ہال جاپان کے دارالحکومت میں تقسیم کیے گئے ہیں لیکن کچھ اسٹیڈیم اور ہال دوسرے صوبوں میں موجود ہیں جہاں منتظم ادارے کے ساتھ ہم آہنگی سے حفاظتی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔(۔۔۔)

جمعہ 29 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 09 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15564]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]