امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے امدادی فیصلے کو وسیع کرنے کے معاملہ کو بائیڈن انتظامیہ کے لئے ایک فوری ترجیح بنائی تھی اور اس کے علاوہ ایک جامع جنگ بندی، داعش کی واپسی کو روکنے اور ایک تصفیہ کے لئے زمین فراہم کرنے کے معاملہ کو بھی ترجیح دیا تھا اور یہ ساری باتیں گزشتہ ماہ کے 28 تاریخ کو روم میں بند سیشن میں بلنکن کی تقریر میں تھیں۔
جمعہ کے روز جنیوا میں ہونے والے خفیہ گفت وشنید میں روسی صدر الیگزنڈر لاورینیوف کے مندوب نے امریکی قومی سلامتی کونسل میں مشرق وسطی کے عہدیدار بریٹ میک گورک سے بھی ایسے ہی موقف کا اظہار کیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 29 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 09 جولائی 2021ء شماره نمبر [15564]