انسانی طور پر پوٹن کو راضی کرنے کے لئے شام میں ایک امریکی رعایت

شام اور ترکی کی سرحد پر باب الہوا سرحد پر انسانی امدادی ٹرک کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
شام اور ترکی کی سرحد پر باب الہوا سرحد پر انسانی امدادی ٹرک کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
TT

انسانی طور پر پوٹن کو راضی کرنے کے لئے شام میں ایک امریکی رعایت

شام اور ترکی کی سرحد پر باب الہوا سرحد پر انسانی امدادی ٹرک کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
شام اور ترکی کی سرحد پر باب الہوا سرحد پر انسانی امدادی ٹرک کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹر)
امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے اتحادیوں کی انتظامیہ نے ماسکو کے لئے ایک اضافی رعایت پیش کی ہے اور یہ امید کی ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کو شام میں انسانی امداد سرحد پار پہنچانے کے لئے بین الاقوامی قرارداد کے مسودے کے خلاف ویٹو پاور استعمال نہ کرنے پر راضی کریں جس کا مینڈیٹ کل (ہفتہ) کو ختم ہو رہا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے امدادی فیصلے کو وسیع کرنے کے معاملہ کو بائیڈن انتظامیہ کے لئے ایک فوری ترجیح بنائی تھی اور اس کے علاوہ ایک جامع جنگ بندی، داعش کی واپسی کو روکنے اور ایک تصفیہ کے لئے زمین فراہم کرنے کے معاملہ کو بھی ترجیح دیا تھا اور یہ ساری باتیں گزشتہ ماہ کے 28 تاریخ کو روم میں بند سیشن میں بلنکن کی تقریر میں تھیں۔

جمعہ کے روز جنیوا میں ہونے والے خفیہ گفت وشنید میں روسی صدر الیگزنڈر لاورینیوف کے مندوب نے امریکی قومی سلامتی کونسل میں مشرق وسطی کے عہدیدار بریٹ میک گورک سے بھی ایسے ہی موقف کا اظہار کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 29 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 09 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15564]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]