امریکی محکمۂ خارجہ: سعودی عرب خطے کا سب سے اہم کھلاڑی ہے

شہزادہ خالد بن سلمان کو واشنگٹن میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
شہزادہ خالد بن سلمان کو واشنگٹن میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
TT

امریکی محکمۂ خارجہ: سعودی عرب خطے کا سب سے اہم کھلاڑی ہے

شہزادہ خالد بن سلمان کو واشنگٹن میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
شہزادہ خالد بن سلمان کو واشنگٹن میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
امریکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی اور علاقائی فائلوں میں سعودی عرب کی ان کوششوں کی تاثیر کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے جس کے لئے واشنگٹن جدوجہد کر رہا ہے، چاہے افغانستان میں تشدد کی ممکنہ واپسی، یمن میں جنگ، ایران کی غلط فہمی اور تیل کی قیمتوں میں اضافے کے معاملات کیوں نہ ہوں۔

امریکی محکمۂ خارجہ نے بحرانوں کے حل میں سعودی کردار پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مملکت خطے میں علاقائی سلامتی اور استحکام کو بڑھانے کے لئے ایک اہم اداکار ہے۔

امریکی مذاکرات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب سعودی نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان واشنگٹن تشریف لائے اور وزراء اور اعلی عہدیداروں سے ملاقات کی۔(۔۔۔)

جمعہ 29 ذی قعدہ 1442 ہجرى – 09 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15564]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]