امداد میں توسیع کے بعد ماسکو نے ادلب کے دیہی علاقوں میں کی بمباری

پرسو روز سلامتی کونسل کے رکن ممالک کے نمائندوں کو شام کی طرف امداد کی فراہمی کے بین الاقوامی طریقۂ کار کے حق میں ووٹ دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
پرسو روز سلامتی کونسل کے رکن ممالک کے نمائندوں کو شام کی طرف امداد کی فراہمی کے بین الاقوامی طریقۂ کار کے حق میں ووٹ دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
TT

امداد میں توسیع کے بعد ماسکو نے ادلب کے دیہی علاقوں میں کی بمباری

پرسو روز سلامتی کونسل کے رکن ممالک کے نمائندوں کو شام کی طرف امداد کی فراہمی کے بین الاقوامی طریقۂ کار کے حق میں ووٹ دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
پرسو روز سلامتی کونسل کے رکن ممالک کے نمائندوں کو شام کی طرف امداد کی فراہمی کے بین الاقوامی طریقۂ کار کے حق میں ووٹ دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اقوام متحدہ)
ادلب اور جنوبی ترکی کے مابین باب الہوا کے ذریعہ انسانی امداد کے طریقۂ کار کو بڑھانے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے اجراء کے دوسرے ہی دن بعد روسی جنگی طیاروں نے شمال مغربی شام میں جنوبی ادلب پر حملے  کر ڈالے ہیں۔

سیریئن آبزرویٹری برائے ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ روسی جنگی طیاروں نے ادلب کے جنوبی علاقوں میں جبل الزاویہ کے حرش جوزف کے علاقے پر حملے کئے ہیں اور اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے کہ اس علاقے میں تحریر الشام سے تعلق رکھنے والا فوجی ہیڈکوارٹر ہے جسے سلامتی کونسل نے دہشت گرد تنظیم کے طور پر درجہ بند کیا ہے اور آبزرویٹری نے مزید کہا ہے کہ روسی جنگی طیاروں نے اس سے قبل مغربی شام میں لاذقیہ کے شمالی دیہی علاقے میں جبل الاکراد کے کبانا محور پر بمباری کی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پرسو شام امریکہ اور روس کے تصفیہ کے بعد سرحد پار امداد فراہم کرنے کے لئے بین الاقوامی قرارداد میں توسیع کے حق میں ووٹ دیا ہف اور ایک مغربی سفارت کار نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ اس نئے فیصلے میں روسی فریق کے لئے بڑی امریکی مراعات شامل ہیں جس نے پچھلے برسوں میں شام کے بارے میں امریکی اور مغربی خطوط کی سرخ لکیروں کی خلاف ورزی کی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 01 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 11 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15566]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]