وسیع اقتصادی اتحاد کے لئے سعودی عرب اور عمان کے درمیان ایک سربراہی اجلاسhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3077426/%D9%88%D8%B3%DB%8C%D8%B9-%D8%A7%D9%82%D8%AA%D8%B5%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B9%D9%85%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%B3%D8%B1%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81%DB%8C-%D8%A7%D8%AC%D9%84%D8%A7%D8%B3
وسیع اقتصادی اتحاد کے لئے سعودی عرب اور عمان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس
سعودی عرب اور عمان کے کاروباری شعبے معاشی اتحاد، تجارت اور سرمایہ کاری تعاون میں مستقبل کی چھلانگ کے منتظر ہیں (الشرق الاہوسط)
ایک ایسے وقت میں جب آج اتوار کو نیوم (ملک کے شمال مغرب میں) شہر میں سعودی عرب اپنے مہمان سلطان عمان ہیثم بن طارق کا استقبال کیا ہے جو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی دعوت پر ملک تشریف لائۓ ہیں اور دونوں ممالک کے کاروباری شعبے کو توقع ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والے سربراہی اجلاس میں شراکت کی وجہ سے وسیع تر معاشی انضمام کی راہ ہموار ہوگی۔
سلطان عمان کے ذریعہ سعودی عرب کا دورہ دو روز تک جاری رہے گا اور اس میں مشترکہ تعاون کے افق کو بڑھانا اور دونوں ممالک کے مابین رابطہ کونسل کا آغاز کرنا بھی شامل ہے جبکہ سعودی عمانی بزنس کونسل اور فیڈریشن آف سعودی چیمبر نے تصدیق کی ہے کہ دونوں رہنماؤں کے مابین آج ہونے والے اجلاس کی وجہ سے دونوں ممالک کی معیشتوں کی صلاحیتوں کو اکٹھا کرنے، تجارتی تعاون کو آگے بڑھانے، سرمایہ کاری کے ترقی کے مواقع کو بڑھانے اور دونوں ممالک کے مابین اسٹریٹجک شراکت داری مستحکم ہوگی۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)