2023 سے پہلے کورونا غائب نہیں ہوگا

گزشتہ روز اسپین کے شہر بارسلونا میں کورونا مریضوں کے لئے ایک انتہائی نگہداشت وارڈ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز اسپین کے شہر بارسلونا میں کورونا مریضوں کے لئے ایک انتہائی نگہداشت وارڈ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
TT

2023 سے پہلے کورونا غائب نہیں ہوگا

گزشتہ روز اسپین کے شہر بارسلونا میں کورونا مریضوں کے لئے ایک انتہائی نگہداشت وارڈ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز اسپین کے شہر بارسلونا میں کورونا مریضوں کے لئے ایک انتہائی نگہداشت وارڈ کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
یوروپی یونین کے خارجی تعلقات کے عہدیدار جوزپ بوریل نے اعلان کیا ہے کہ یورپ نے "کورونا" وبائی مرض سے باہر نکلنا شروع کردیا ہے لیکن 2023 سے پہلے پوری دنیا اس پر قابو نہیں پائے گی اور یوروپی عہدیدار نے وضاحت کی ہے کہ افریقہ، لاطینی امریکہ اور ہندوستان میں صحت کی صورتحال اب بھی نازک ہے جو اب بھی اس وباء سے دوچار ہیں اور اس کی وجہ سے کورونا وائرس کے خاتمے میں مزید وقت لگ جائے گا اور خاص طور پر نئے ورزن کے وجود کے بعد تو اس میں مزید وقت لگے گا۔  

بورل یورپی فورم میں "کوویڈ ۔19" وائرس کی روک تھام کے بارے میں خطاب کر رہے تھے جہاں انہوں نے اقوام متحدہ کی طرف سے تمام ممالک میں ویکسین کی تیزی اور منصفانہ تقسیم نہ کرنے کے نتائج سے متعلق انتباہ کو یاد کیا ہے۔

اسی سلسلہ میں عالمی ادارۂ صحت نے اس بات سے متنبہ کیا ہے کہ یوروپی برصغیر ایک نئے وبا کی لہر کا سامنا کر سکتا ہے جو گزشتہ سال کے موسم بہار میں دیکھے گئے سے کم خطرناک ہے اور انہوں نے وضاحت کی ہے کہ نئی لہر میں بہت زیادہ تعداد میں انفیکشن پایا جاسکتا ہے حالانکہ ویکسینیشن مہموں کی وجہ سے اموات نمایاں طور پر کم ہوں گی۔(۔۔۔)

پیر 02 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 12 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15567]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]