شام میں اتحاد پر ہوا حملہ اور عین الاسد کے سلسلہ میں تحفظات

شام میں اتحاد پر ہوا حملہ اور عین الاسد کے سلسلہ میں تحفظات
TT

شام میں اتحاد پر ہوا حملہ اور عین الاسد کے سلسلہ میں تحفظات

شام میں اتحاد پر ہوا حملہ اور عین الاسد کے سلسلہ میں تحفظات
شام کے آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کے مطابق گزشتہ روز مشرقی شام میں گیس فیلڈ میں واقع داعش سے لڑنے کے لئے بین الاقوامی اتحاد سے وابستہ فورسز پر میزائل سے حملہ کیا گیا ہے اور یہ دو ہفتوں میں اپنی نوعیت کا چوتھا حملہ ہے اور خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک امریکی دفاعی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ مشرقی شام میں واقع دیر الزور کے علاقہ میں امریکی افواج اور بین الاقوامی اتحاد کو آتشیں اسلحے کے ذریعہ براہ راست حملہ کا نشانہ بنایا گیا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ ہفتہ - اتوار کی رات ابتدائی اطلاعات میں کسی جانی یا مالی نقصان کا انکشاف نہیں ہوا ہے۔

"شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے میڈیا سنٹر کے ڈائریکٹر فرہاد شامی نے کہا ہے کہ ان کی افواج نے بین الاقوامی اتحاد کی حمایت اور مدد سے دشمنوں کای طرف سے ہونے والے حملوں کا مقابلہ کیا ہے اور ابتدائی اطلاعات میں حملوں کی ناکامی کی تصدیق ہوئی ہے لیکن کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا ہے اور رصد گاہ نے اس واقعہ کے پیچھے فرات کے مغرب میں ایرانی ملیشیاؤں کے ہونے کو ترجیح دیا ہے جو العمر تیل کے میدان کو نشانہ بنانے والے کئی حملوں کے بعد پیش آیا ہے جہاں شام میں اتحاد کا سب سے بڑا اڈہ واقع ہے۔(۔۔۔)

پیر 02 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 12 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15567]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]