شام کے آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کے مطابق گزشتہ روز مشرقی شام میں گیس فیلڈ میں واقع داعش سے لڑنے کے لئے بین الاقوامی اتحاد سے وابستہ فورسز پر میزائل سے حملہ کیا گیا ہے اور یہ دو ہفتوں میں اپنی نوعیت کا چوتھا حملہ ہے اور خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک امریکی دفاعی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ مشرقی شام میں واقع دیر الزور کے علاقہ میں امریکی افواج اور بین الاقوامی اتحاد کو آتشیں اسلحے کے ذریعہ براہ راست حملہ کا نشانہ بنایا گیا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ ہفتہ - اتوار کی رات ابتدائی اطلاعات میں کسی جانی یا مالی نقصان کا انکشاف نہیں ہوا ہے۔
"شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے میڈیا سنٹر کے ڈائریکٹر فرہاد شامی نے کہا ہے کہ ان کی افواج نے بین الاقوامی اتحاد کی حمایت اور مدد سے دشمنوں کای طرف سے ہونے والے حملوں کا مقابلہ کیا ہے اور ابتدائی اطلاعات میں حملوں کی ناکامی کی تصدیق ہوئی ہے لیکن کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا ہے اور رصد گاہ نے اس واقعہ کے پیچھے فرات کے مغرب میں ایرانی ملیشیاؤں کے ہونے کو ترجیح دیا ہے جو العمر تیل کے میدان کو نشانہ بنانے والے کئی حملوں کے بعد پیش آیا ہے جہاں شام میں اتحاد کا سب سے بڑا اڈہ واقع ہے۔(۔۔۔)
پیر 02 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 12 جولائی 2021ء شماره نمبر [15567]