شام میں اتحاد پر ہوا حملہ اور عین الاسد کے سلسلہ میں تحفظات

شام میں اتحاد پر ہوا حملہ اور عین الاسد کے سلسلہ میں تحفظات
TT

شام میں اتحاد پر ہوا حملہ اور عین الاسد کے سلسلہ میں تحفظات

شام میں اتحاد پر ہوا حملہ اور عین الاسد کے سلسلہ میں تحفظات
شام کے آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کے مطابق گزشتہ روز مشرقی شام میں گیس فیلڈ میں واقع داعش سے لڑنے کے لئے بین الاقوامی اتحاد سے وابستہ فورسز پر میزائل سے حملہ کیا گیا ہے اور یہ دو ہفتوں میں اپنی نوعیت کا چوتھا حملہ ہے اور خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک امریکی دفاعی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ مشرقی شام میں واقع دیر الزور کے علاقہ میں امریکی افواج اور بین الاقوامی اتحاد کو آتشیں اسلحے کے ذریعہ براہ راست حملہ کا نشانہ بنایا گیا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ ہفتہ - اتوار کی رات ابتدائی اطلاعات میں کسی جانی یا مالی نقصان کا انکشاف نہیں ہوا ہے۔

"شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے میڈیا سنٹر کے ڈائریکٹر فرہاد شامی نے کہا ہے کہ ان کی افواج نے بین الاقوامی اتحاد کی حمایت اور مدد سے دشمنوں کای طرف سے ہونے والے حملوں کا مقابلہ کیا ہے اور ابتدائی اطلاعات میں حملوں کی ناکامی کی تصدیق ہوئی ہے لیکن کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا ہے اور رصد گاہ نے اس واقعہ کے پیچھے فرات کے مغرب میں ایرانی ملیشیاؤں کے ہونے کو ترجیح دیا ہے جو العمر تیل کے میدان کو نشانہ بنانے والے کئی حملوں کے بعد پیش آیا ہے جہاں شام میں اتحاد کا سب سے بڑا اڈہ واقع ہے۔(۔۔۔)

پیر 02 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 12 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15567]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]