شام میں اتحاد پر ہوا حملہ اور عین الاسد کے سلسلہ میں تحفظات

شام میں اتحاد پر ہوا حملہ اور عین الاسد کے سلسلہ میں تحفظات
TT

شام میں اتحاد پر ہوا حملہ اور عین الاسد کے سلسلہ میں تحفظات

شام میں اتحاد پر ہوا حملہ اور عین الاسد کے سلسلہ میں تحفظات
شام کے آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کے مطابق گزشتہ روز مشرقی شام میں گیس فیلڈ میں واقع داعش سے لڑنے کے لئے بین الاقوامی اتحاد سے وابستہ فورسز پر میزائل سے حملہ کیا گیا ہے اور یہ دو ہفتوں میں اپنی نوعیت کا چوتھا حملہ ہے اور خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک امریکی دفاعی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ مشرقی شام میں واقع دیر الزور کے علاقہ میں امریکی افواج اور بین الاقوامی اتحاد کو آتشیں اسلحے کے ذریعہ براہ راست حملہ کا نشانہ بنایا گیا ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ ہفتہ - اتوار کی رات ابتدائی اطلاعات میں کسی جانی یا مالی نقصان کا انکشاف نہیں ہوا ہے۔

"شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے میڈیا سنٹر کے ڈائریکٹر فرہاد شامی نے کہا ہے کہ ان کی افواج نے بین الاقوامی اتحاد کی حمایت اور مدد سے دشمنوں کای طرف سے ہونے والے حملوں کا مقابلہ کیا ہے اور ابتدائی اطلاعات میں حملوں کی ناکامی کی تصدیق ہوئی ہے لیکن کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا ہے اور رصد گاہ نے اس واقعہ کے پیچھے فرات کے مغرب میں ایرانی ملیشیاؤں کے ہونے کو ترجیح دیا ہے جو العمر تیل کے میدان کو نشانہ بنانے والے کئی حملوں کے بعد پیش آیا ہے جہاں شام میں اتحاد کا سب سے بڑا اڈہ واقع ہے۔(۔۔۔)

پیر 02 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 12 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15567]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]