یمن میں جامع حل کے سلسلہ میں سعودی عرب اور عمان کے درمیان ہوا ایک معاہدہ

سعودی ولی عہد شہزادہ کو خلیج نیوم ایئر پورٹ پر سلطان عمان کو الوداع کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی ولی عہد شہزادہ کو خلیج نیوم ایئر پورٹ پر سلطان عمان کو الوداع کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

یمن میں جامع حل کے سلسلہ میں سعودی عرب اور عمان کے درمیان ہوا ایک معاہدہ

سعودی ولی عہد شہزادہ کو خلیج نیوم ایئر پورٹ پر سلطان عمان کو الوداع کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی ولی عہد شہزادہ کو خلیج نیوم ایئر پورٹ پر سلطان عمان کو الوداع کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
گزشتہ روز جاری سعودی عرب اور عمان کے مشترکہ بیان میں یمن کے بحران کے سیاسی حل تلاش کرنے کی کوششوں کو جاری رکھنے، ایرانی جوہری اور میزائل فائل کے ساتھ سنجیدگی اور موثر انداز میں تعاون کرنے پر دونوں ممالک کے خیالات کی اتفاق کی تصدیق کی گئی ہے۔

سلطان عمان ہیثم بن طارق کے سعودی عرب دورہ کے اختتام سے قبل کل جاری ہونے والے اس بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ یمنی بحران کا جامع سیاسی حل خلیج کے اقدام، اس پر عمل درآمد کے طریقہ کار، جامع یمنی قومی مکالمہ کانفرنس کے نتائج، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2216، یمنی بحران کے خاتمے کے لئے سعودی اقدام اور یمنی عوام کے انسانی پریشانیوں کو ختم کرنے پر مبنی ہے۔

بیان میں دونوں ممالک کے مابین تعاون اور ایرانی جوہری اور میزائل فائل کے تمام اجزاء اور صورتحال کے ساتھ سنجیدگی اور مؤثر طریقے سے معاملہ کرنے کی اہمیت کی طرف اس طرح نشاندہی کی گئی ہے جس سے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی اور استقرار واستحکام حاصل ہو سکے اور اچھی ہم آہنگی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی جواز کے لئے احترام اور خطے کو تمام غیر مستحکم سرگرمیوں سے بچایا جا سکے۔(۔۔۔)

منگل 03 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 13 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15568]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]