کورونا کی وجہ سے دنیا میں بھوک مری میں ہوا ہے اضافہ

کورونا کی وجہ سے دنیا میں بھوک مری میں ہوا ہے اضافہ
TT

کورونا کی وجہ سے دنیا میں بھوک مری میں ہوا ہے اضافہ

کورونا کی وجہ سے دنیا میں بھوک مری میں ہوا ہے اضافہ
فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن (ایف اے او) نے گزشتہ روز "کورونا" کی وجہ سے دنیا میں بھوک کی شدت میں اضافے کے بارے میں متنبہ کیا ہے اور اس بات کا ذکر کیا ہے کہ عالمی غذائی تحفظ پر وبائی مرض کے اثرات دیرپا ہوں گے کیونکہ سال 2020 کے دوران بھوک کا سامنا کرنے والے لوگوں کی تعداد میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

تنظیم نے واضح کیا ہے کہ کم از کم 15 سالوں میں یہ اضافہ سب سے بڑا ہے اور متنبہ کیا ہے کہ "کورونا" 2030 تک اقوام متحدہ کے بھوک کو ختم کرنے کے اہداف کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

زرعی ترقی کے بین الاقوامی فنڈ، یونیسف تنظیم، ورلڈ فوڈ پروگرام اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے تعاون سے تیار کردہ ایک رپورٹ میں "ایف اے او" تنظیم نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال 720 سے 811 ملین افراد کو بھوک کا سامنا کرنا پڑا ہے جو پچھلے سال کے مقابلہ میں تقریبا 118 ملین افراد کی زیادتی ہوئی ہے۔(۔۔۔)

منگل 03 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 13 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15568]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]