کورونا کی وجہ سے دنیا میں بھوک مری میں ہوا ہے اضافہ

کورونا کی وجہ سے دنیا میں بھوک مری میں ہوا ہے اضافہ
TT

کورونا کی وجہ سے دنیا میں بھوک مری میں ہوا ہے اضافہ

کورونا کی وجہ سے دنیا میں بھوک مری میں ہوا ہے اضافہ
فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن (ایف اے او) نے گزشتہ روز "کورونا" کی وجہ سے دنیا میں بھوک کی شدت میں اضافے کے بارے میں متنبہ کیا ہے اور اس بات کا ذکر کیا ہے کہ عالمی غذائی تحفظ پر وبائی مرض کے اثرات دیرپا ہوں گے کیونکہ سال 2020 کے دوران بھوک کا سامنا کرنے والے لوگوں کی تعداد میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

تنظیم نے واضح کیا ہے کہ کم از کم 15 سالوں میں یہ اضافہ سب سے بڑا ہے اور متنبہ کیا ہے کہ "کورونا" 2030 تک اقوام متحدہ کے بھوک کو ختم کرنے کے اہداف کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

زرعی ترقی کے بین الاقوامی فنڈ، یونیسف تنظیم، ورلڈ فوڈ پروگرام اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے تعاون سے تیار کردہ ایک رپورٹ میں "ایف اے او" تنظیم نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال 720 سے 811 ملین افراد کو بھوک کا سامنا کرنا پڑا ہے جو پچھلے سال کے مقابلہ میں تقریبا 118 ملین افراد کی زیادتی ہوئی ہے۔(۔۔۔)

منگل 03 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 13 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15568]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]