لبنانیوں کے خلاف "پابندی نظام" کو ملی یورپی حمایت

لبنانیوں کے خلاف "پابندی نظام" کو ملی یورپی حمایت
TT

لبنانیوں کے خلاف "پابندی نظام" کو ملی یورپی حمایت

لبنانیوں کے خلاف "پابندی نظام" کو ملی یورپی حمایت
فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں یویس لی ڈریان نے کل (پیر) کو برسلز میں یوروپی یونین کے وزرائے خارجہ کے کام ختم ہونے کے بعد ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ یورپی وزراء جولائی ختم ہونے سے پہلے لبنانی سیاستدانوں پر پابندیاں عائد کرنے کے قانونی فریم ورک پر ایک سیاسی اتفاق رائے پر پہنچے ہیں یعنی گزشتہ 4 اگست کو بیروت کی بندرگاہ میں حیرت زدہ دھماکہ کو ایک سال ہونے سے پہلے ہی یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔

لی ڈریان نے مزید کہا ہے کہ یہ قانونی فریم ورک حکومت تشکیل دینے کے سلسلہ میں آگے بڑھنے کے لئے لبنانی حکام پر دباؤ ڈالنے کے ایک ذریعہ کے طور پر کام کرے گا اور یہ ایک اشد ضرورت ہے یا ضروری اصلاحات انجام دینے کے لئے ملک اس کا منتظر ہے۔

پابندیوں کے اقدام سے متعلق وزرا کے معاہدے کا اعلان کرنے سے پہلے لی ڈریان نے دوبارہ لبنانی صورتحال کی سنگینی پر توجہ دی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ صورتحال کے تسلسل کا مطلب لبنان کا زوال ہے اور اس کا مطلب لبنانی ریاست کے ڈھانچے کا خاتمہ ہے۔(۔۔۔)

منگل 03 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 13 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15568]



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]