لبنانیوں کے خلاف "پابندی نظام" کو ملی یورپی حمایت

لبنانیوں کے خلاف "پابندی نظام" کو ملی یورپی حمایت
TT

لبنانیوں کے خلاف "پابندی نظام" کو ملی یورپی حمایت

لبنانیوں کے خلاف "پابندی نظام" کو ملی یورپی حمایت
فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں یویس لی ڈریان نے کل (پیر) کو برسلز میں یوروپی یونین کے وزرائے خارجہ کے کام ختم ہونے کے بعد ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ یورپی وزراء جولائی ختم ہونے سے پہلے لبنانی سیاستدانوں پر پابندیاں عائد کرنے کے قانونی فریم ورک پر ایک سیاسی اتفاق رائے پر پہنچے ہیں یعنی گزشتہ 4 اگست کو بیروت کی بندرگاہ میں حیرت زدہ دھماکہ کو ایک سال ہونے سے پہلے ہی یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔

لی ڈریان نے مزید کہا ہے کہ یہ قانونی فریم ورک حکومت تشکیل دینے کے سلسلہ میں آگے بڑھنے کے لئے لبنانی حکام پر دباؤ ڈالنے کے ایک ذریعہ کے طور پر کام کرے گا اور یہ ایک اشد ضرورت ہے یا ضروری اصلاحات انجام دینے کے لئے ملک اس کا منتظر ہے۔

پابندیوں کے اقدام سے متعلق وزرا کے معاہدے کا اعلان کرنے سے پہلے لی ڈریان نے دوبارہ لبنانی صورتحال کی سنگینی پر توجہ دی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ صورتحال کے تسلسل کا مطلب لبنان کا زوال ہے اور اس کا مطلب لبنانی ریاست کے ڈھانچے کا خاتمہ ہے۔(۔۔۔)

منگل 03 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 13 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15568]



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]