الشرق الاوسط کے ساتھ میٹ ڈیمن کی گفتگو: "اسٹیل واٹر" ایک حقیقی کہانی سے متاثر ہے

الشرق الاوسط کے ساتھ میٹ ڈیمن کی گفتگو: "اسٹیل واٹر" ایک حقیقی کہانی سے متاثر ہے
TT

الشرق الاوسط کے ساتھ میٹ ڈیمن کی گفتگو: "اسٹیل واٹر" ایک حقیقی کہانی سے متاثر ہے

الشرق الاوسط کے ساتھ میٹ ڈیمن کی گفتگو: "اسٹیل واٹر" ایک حقیقی کہانی سے متاثر ہے
فلمی اداکار میٹ ڈیمن نے بتایا ہے کہ "اسٹیل واٹر" فلم جس میں انہوں نے "بین بیکر" کا کردار ادا کیا ہے ایک ایسی سچی کہانی سے ماخوذ ہے جو تقریبا 14 سال قبل اسی طرح کے حالات میں قتل کے الزام میں پھنسی ایک طالبہ علم کے ساتھ پیش آیا تھا لیکن ہدایتکار ٹام میکارتھی نے اس واقعے سے متاثر نہ ہوتے ہوئے ایک مختلف اسکرپٹ لکھی جس نے اسے ایک نیا زاویہ دے دیا ہے۔

ڈیمن نے کہا ہے کہ اسٹیل واٹر فلم میری رائے میں شوق دلانے والی فلم سے کہیں زیادہ سنسنی خیز ہے اور اس میں اس دنیا سے ایک عام امریکی آدمی کے رشتہ کو پیش کیا گیا ہے جسے اس سے پہلے کبھی بھی اس دنیا سے سابقہ نہیں ہوا ہے اور وہ بھی اسے نہیں جانتی ہے۔
 
ڈیمن کی گفتگو کانس فیسٹول میں جانے سے پہلے سامنے آئی ہے جہاں انہوں نے یہ فیسٹول منایا اور تقریبا 5 منٹ تک کھڑے سامعین کا استقبال کرتے ہوئے آنسو بہائے اور "الشرق الاوسط" نے ان سے انٹرنیٹ پر ایک مجازی میٹنگ کے ذریعے گفتگو کی ہے جس میں انہوں نے اپنی اداکاری کے انداز اور اپنی اس نئی فلم کے کچھ پہلوؤں پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 03 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 13 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15568]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]