الشرق الاوسط کے ساتھ میٹ ڈیمن کی گفتگو: "اسٹیل واٹر" ایک حقیقی کہانی سے متاثر ہے

الشرق الاوسط کے ساتھ میٹ ڈیمن کی گفتگو: "اسٹیل واٹر" ایک حقیقی کہانی سے متاثر ہے
TT

الشرق الاوسط کے ساتھ میٹ ڈیمن کی گفتگو: "اسٹیل واٹر" ایک حقیقی کہانی سے متاثر ہے

الشرق الاوسط کے ساتھ میٹ ڈیمن کی گفتگو: "اسٹیل واٹر" ایک حقیقی کہانی سے متاثر ہے
فلمی اداکار میٹ ڈیمن نے بتایا ہے کہ "اسٹیل واٹر" فلم جس میں انہوں نے "بین بیکر" کا کردار ادا کیا ہے ایک ایسی سچی کہانی سے ماخوذ ہے جو تقریبا 14 سال قبل اسی طرح کے حالات میں قتل کے الزام میں پھنسی ایک طالبہ علم کے ساتھ پیش آیا تھا لیکن ہدایتکار ٹام میکارتھی نے اس واقعے سے متاثر نہ ہوتے ہوئے ایک مختلف اسکرپٹ لکھی جس نے اسے ایک نیا زاویہ دے دیا ہے۔

ڈیمن نے کہا ہے کہ اسٹیل واٹر فلم میری رائے میں شوق دلانے والی فلم سے کہیں زیادہ سنسنی خیز ہے اور اس میں اس دنیا سے ایک عام امریکی آدمی کے رشتہ کو پیش کیا گیا ہے جسے اس سے پہلے کبھی بھی اس دنیا سے سابقہ نہیں ہوا ہے اور وہ بھی اسے نہیں جانتی ہے۔
 
ڈیمن کی گفتگو کانس فیسٹول میں جانے سے پہلے سامنے آئی ہے جہاں انہوں نے یہ فیسٹول منایا اور تقریبا 5 منٹ تک کھڑے سامعین کا استقبال کرتے ہوئے آنسو بہائے اور "الشرق الاوسط" نے ان سے انٹرنیٹ پر ایک مجازی میٹنگ کے ذریعے گفتگو کی ہے جس میں انہوں نے اپنی اداکاری کے انداز اور اپنی اس نئی فلم کے کچھ پہلوؤں پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 03 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 13 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15568]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]