ایران کی ملیشیاؤں پر ردعمل ظاہر کرنے کے لئے بائیڈن پر دباؤ

8 جولائی کو انبار میں امریکی اڈے پر حملے میں استعمال ہونے والے راکٹ لانچر کی باقیات جمع کرتی ہوئی فوج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی بی)
8 جولائی کو انبار میں امریکی اڈے پر حملے میں استعمال ہونے والے راکٹ لانچر کی باقیات جمع کرتی ہوئی فوج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی بی)
TT

ایران کی ملیشیاؤں پر ردعمل ظاہر کرنے کے لئے بائیڈن پر دباؤ

8 جولائی کو انبار میں امریکی اڈے پر حملے میں استعمال ہونے والے راکٹ لانچر کی باقیات جمع کرتی ہوئی فوج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی بی)
8 جولائی کو انبار میں امریکی اڈے پر حملے میں استعمال ہونے والے راکٹ لانچر کی باقیات جمع کرتی ہوئی فوج کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی بی)
امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کو عراق اور شام میں امریکی افواج کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے حملوں کا آہنی ہاتھ سے جواب دینے کے لئے زیادہ دباؤ کا سامنا ہے۔

ان حملوں کے سایہ میں پیر کی شام سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے ذریعہ منعقدہ ایک خفیہ بریفنگ ہوئی ہے جو کمیٹی کے ممبروں کو عراق میں جنگی مینڈیٹ کو کالعدم قرار دینے کے کسی بھی ممکنہ دباؤ سے آگاہ کرنے کے لئے تھا اور جلد ہی ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے حملوں سے بھی واقف کرایا گیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 03 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 13 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15568]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]