اسپتال میں ہونے والی تباہی کے بعد عراق میں غم اور سوگ کا ماحول

عراقیوں کو گزشتہ روز جنوبی عراق کے ناصریہ میں واقع "الحسین اسپتال" کو لگی آگ کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراقیوں کو گزشتہ روز جنوبی عراق کے ناصریہ میں واقع "الحسین اسپتال" کو لگی آگ کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اسپتال میں ہونے والی تباہی کے بعد عراق میں غم اور سوگ کا ماحول

عراقیوں کو گزشتہ روز جنوبی عراق کے ناصریہ میں واقع "الحسین اسپتال" کو لگی آگ کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عراقیوں کو گزشتہ روز جنوبی عراق کے ناصریہ میں واقع "الحسین اسپتال" کو لگی آگ کے اثرات کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مشتعل اور غیظ وغضب کی فضا کے درمیان عراقی حکومت نے گزشتہ روز جنوبی ذی قار گورنریٹ کے وسط میں واقع ناصریہ شہر میں "الحسین اسپتال" کے متاثرین کے لئے سرکاری سوگ کا اعلان کیا ہے جس میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں اور اس کے ذمہ داروں کا محاسبہ کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔

عرب اور بین الاقوامی سطح پر تعزیت کا سلسلہ جاری ہے اور خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے عراقی صدر باہم صالح کو تعزیت اور ہمدردی کا پیغام بھیجا ہے اور اسی طرح مصر، لبنان، عرب لیگ، ریاستہائے متحدہ اور یورپی یونین نے بھی اسی طرح کے ٹیلی گرام بھیجے ہیں۔

"الحسین اسپتال" کی تباہی پچھلے اپریل میں بغداد کے الخطیب اسپتال میں اسی طرح کی آگ زنی کے چند ماہ بعد ہوئی ہے جس میں 82 افراد ہلاک ہوئے تھے؛ لہذا ان اعلی عہدیداروں نے جن سے الشرق الاوسط نے بات کی ہے انہوں نے اس واقعے کے پیچھے سیاسی محرکات کے وجود کو مسترد نہیں کیا لیکن ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کے پاس ابھی تک اس بات کا ثبوت نہیں ہے۔(۔۔۔)

بدھ 04 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 14 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15569]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]