"طالبان" نے ترکی کو متنبہ کیا ہے اور شہریوں سے ہتھیار ڈالنے کی اپیل کی ہے


گزشتہ روز کابل میں بم دھماکے کے مقام پر موجود افغان فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
گزشتہ روز کابل میں بم دھماکے کے مقام پر موجود افغان فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

"طالبان" نے ترکی کو متنبہ کیا ہے اور شہریوں سے ہتھیار ڈالنے کی اپیل کی ہے


گزشتہ روز کابل میں بم دھماکے کے مقام پر موجود افغان فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
گزشتہ روز کابل میں بم دھماکے کے مقام پر موجود افغان فوجیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
"طالبان" تحریک نے کل افغان شہروں کے باشندوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شہروں میں لڑائیوں سے بچنے کے لئے ہتھیار ڈال دیں اور ترکی کو بھی اس بات سے خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی فوجیں ملک میں رکھے۔

ایک سینئر طالبان عہدیدار امیر خان متقی نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ پہاڑوں اور صحراؤں سے شہروں کے دروازوں کی طرف بڑھتی ہوئی لڑائیوں کے ساتھ ہمارے عناصر شہروں کے اندر لڑنا نہیں چاہتے ہیں اور یہ ہمارے شہریوں اور علماء کے لئے بہتر ہے کہ وہ رابطہ میں آنے کے لئے تمام چینلز استعمال کریں تاکہ اپنے شہروں کو نقصان پہنچنے سے بچانے کے لئے کسی منطقی معاہدے تک پہنچا جا سکے۔

دوسری جانب طالبان نے امریکہ کی مکمل واپسی کے بعد کابل ایئرپورٹ کے تحفظ کے لئے افغانستان میں فوج رکھنے کے خلاف ترکی کو سخت متنبہ کیا ہے۔

افغان تحریک نے کہا ہے کہ ترک رہنماؤں کا فیصلہ دانشمندانہ نہیں ہے، یہ ہماری خودمختاری، اتحاد اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہے اور یہ ہمارے قومی مفادات کے منافی بھی ہے اور یہ تنبیہ ترک صدر رجب طیب اردوگان کی طرف سے اس بات کے اعلان کے بعد آئی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ انقرہ اور واشنگٹن نے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد کابل ائیرپورٹ کی حفاظت کو یقینی بنانے کے طریقوں پر اتفاق کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 04 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 14 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15569]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]