سعودی عرب میں خواتین فٹ بالروں کے لئے نئی قانون سازیhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3092376/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AE%D9%88%D8%A7%D8%AA%DB%8C%D9%86-%D9%81%D9%B9-%D8%A8%D8%A7%D9%84%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D9%86%D8%A6%DB%8C-%D9%82%D8%A7%D9%86%D9%88%D9%86-%D8%B3%D8%A7%D8%B2%DB%8C
سعودی عرب میں خواتین فٹ بالروں کے لئے نئی قانون سازی
سعودی فٹ بال ایسوسی ایشن نے پیشہ ورانہ ضابطے کو ان ترامیم سے مشروط کیا ہے جس میں خواتین کھلاڑیوں کے لئے خصوصی قانون سازی شامل ہے (الشرق الاوسط)
ریاض: «الشرق الاوسط»
TT
TT
سعودی عرب میں خواتین فٹ بالروں کے لئے نئی قانون سازی
سعودی فٹ بال ایسوسی ایشن نے پیشہ ورانہ ضابطے کو ان ترامیم سے مشروط کیا ہے جس میں خواتین کھلاڑیوں کے لئے خصوصی قانون سازی شامل ہے (الشرق الاوسط)
اپنی نوعیت کے پہلے اقدام ہے میں سعودی فٹ بال ایسوسی ایشن کی پیشہ ورانہ اور پلیئر کنڈیشن کمیٹی نے اپنے اس نئے ضابطے میں ترمیمات کی ہے جنہیں حال ہی میں اس نے خواتین کھلاڑیوں کے لئے دفعات اپناتے ہوئے سعودی کلبوں کی منظوری سے منظور کیا ہے اور اس میں سعودی عرب ویمن لیگ کے آفیشل آغاز اور کلب پروفیشنل لیگ میں خواتین کی ٹیموں کی تشکیل، نیز پہلی، دوسری، تیسری اور چوتھی لیگ کی طرف اشارہ ہے۔
گزشتہ ہفتے منظور شدہ نئے ضابطے کے مطابق باب 15 آزادانہ طور پر خواتین کھلاڑیوں سے متعلق دفعات کے لئے مختص ہے اور آرٹیکل 38 میں متعدد بنود شامل ہیں جن میں پہلے بند میں شدت کے ساتھ کہا گیا ہے کہ معاہدہ اس شرط پر معطل نہیں ہوسکتا ہے کہ کھلاڑی حاملہ نہیں ہے، یا مدت کے دوران حاملہ نہیں ہو سکتی ہے یا زچگی کی چھٹی کے دوران وہ معطل ہوگی یا عام طور پر زچگی سے متعلق حقوق سے محروم رکھا جائے گا۔(۔۔۔)
میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکیhttps://urdu.aawsat.com/%D9%83%D9%87%D9%8A%D9%84/4825111-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%81%D8%B1%DB%8C%D9%82%DB%8C-%DA%A9%D9%BE-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%B1%D8%A7%DA%A9%D8%B4-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D9%84%D8%AF-%D8%A8%D8%A7%DB%81%D8%B1-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%B0%D9%85%DB%81-%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D9%82%D8%A8%D9%88%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D8%AA%D8%A7-%DB%81%D9%88%DA%BA-%D8%A7%D9%84%D8%B1%DA%A9%D8%B1%D8%A7%DA%A9%DB%8C
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
ابیدوس:«الشرق الأوسط»
TT
ابیدوس:«الشرق الأوسط»
TT
میں افریقی کپ سے مراکش کے جلد باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں: الرکراکی
ولید الرکراکی چمپیئن شپ سے باہر نکلنے کے بعد مراکش کے کھلاڑیوں کو تسلی دے رہے ہیں (روئٹرز)
مراکش کے کوچ ولید الرکراکی نے افریقن کپ آف نیشنز کے سولھویں راؤنڈ سے اپنے ملک کے باہر ہونے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جو کل منگل کے روز جنوبی کے خلاف 2-0 کے اسکور کے ساتھ چونکا دینے والی شکست کے بعد ہے۔ جب کہ ان کی ٹیم 2022 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔
خیال رہے کہ تقریباً 14 ماہ قبل قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی افریقی ٹیم بننے کے بعد، اس وقت آئیوری کوسٹ میں منعقدہ افریقن نیشن کپ جیتنے کے لیے مراکش کی ٹیم کو ایک مضبوط امیدوار شمار کیا جا رہا تھا، لیکن اسے اس ٹیم نے الوداع کہا جو دنیا میں 66ویں نمبر پر ہے۔
الرکراکی نے میچ کے بعد (بی این اسپورٹس) نیٹ ورک کو بتایا کہ "بہت ساری تکنیکی خرابیاں رہیں، ہم نے حملے کرنے میں صبر کا دامن چھوڑے رکھا اور عجلت سے کھیلا۔ ہم میچ کو پہلے ہاف میں ہی ختم کر سکتے تھے... لیکن ہم نے کوشش کی اور ہم پنالٹی کک کے ساتھ واپس لوٹتے، لیکن ہم نے اسے کھو دیا جس سے ہمیں بہت زیادہ تکلیف پہنچائی۔"
پیرس سینٹ جرمین کے دفاعی کھلاڑی اشرف حکیمی نے اختتام کے قریب کراس بار سے ٹکرانے کے بعد پنالٹی کک گنوا دی۔
مراکش کے شائقین کو 1976 میں افریقی ٹائٹل جیتنے کے بعد اب دوسری بار اسے حاصل کرنے کی بہت زیادہ امیدیں تھیں، جس کی وجہ موجودہ ٹیم کا سیمی فائنل میں 2018 کے عالمی چیمپئن فرانس سے ہارنے سے قبل قطر 2022 ورلڈ کپ کے ایڈیشن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ تھا۔ (...)