سعودی عرب میں خواتین فٹ بالروں کے لئے نئی قانون سازی

سعودی فٹ بال ایسوسی ایشن نے پیشہ ورانہ ضابطے کو ان ترامیم سے مشروط کیا ہے جس میں خواتین کھلاڑیوں کے لئے خصوصی قانون سازی شامل ہے (الشرق الاوسط)
سعودی فٹ بال ایسوسی ایشن نے پیشہ ورانہ ضابطے کو ان ترامیم سے مشروط کیا ہے جس میں خواتین کھلاڑیوں کے لئے خصوصی قانون سازی شامل ہے (الشرق الاوسط)
TT

سعودی عرب میں خواتین فٹ بالروں کے لئے نئی قانون سازی

سعودی فٹ بال ایسوسی ایشن نے پیشہ ورانہ ضابطے کو ان ترامیم سے مشروط کیا ہے جس میں خواتین کھلاڑیوں کے لئے خصوصی قانون سازی شامل ہے (الشرق الاوسط)
سعودی فٹ بال ایسوسی ایشن نے پیشہ ورانہ ضابطے کو ان ترامیم سے مشروط کیا ہے جس میں خواتین کھلاڑیوں کے لئے خصوصی قانون سازی شامل ہے (الشرق الاوسط)
اپنی نوعیت کے پہلے اقدام ہے میں سعودی فٹ بال ایسوسی ایشن کی پیشہ ورانہ اور پلیئر کنڈیشن کمیٹی نے اپنے اس نئے ضابطے میں ترمیمات کی ہے جنہیں حال ہی میں اس نے خواتین کھلاڑیوں کے لئے دفعات اپناتے ہوئے سعودی کلبوں کی منظوری سے منظور کیا ہے اور اس میں سعودی عرب ویمن لیگ کے آفیشل آغاز اور کلب پروفیشنل لیگ میں خواتین کی ٹیموں کی تشکیل، نیز پہلی، دوسری، تیسری اور چوتھی لیگ کی طرف اشارہ ہے۔

گزشتہ ہفتے منظور شدہ نئے ضابطے کے مطابق باب 15 آزادانہ طور پر خواتین کھلاڑیوں سے متعلق دفعات کے لئے مختص ہے اور آرٹیکل 38 میں متعدد بنود شامل ہیں جن میں پہلے بند میں شدت کے ساتھ کہا گیا ہے کہ معاہدہ اس شرط پر معطل نہیں ہوسکتا ہے کہ کھلاڑی حاملہ نہیں ہے، یا مدت کے دوران حاملہ نہیں ہو سکتی ہے  یا زچگی کی چھٹی کے دوران وہ معطل ہوگی یا عام طور پر زچگی سے متعلق حقوق سے محروم رکھا جائے گا۔(۔۔۔)

بدھ 04 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 14 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15569]



"گروپوں" میں ہارنے کا مطلب الجزائر کی نسل کا خاتمہ ہے: الجزائر کے کوچ بلماضی کا بیان

جمال بلماضی (اے ایف پی)
جمال بلماضی (اے ایف پی)
TT

"گروپوں" میں ہارنے کا مطلب الجزائر کی نسل کا خاتمہ ہے: الجزائر کے کوچ بلماضی کا بیان

جمال بلماضی (اے ایف پی)
جمال بلماضی (اے ایف پی)

الجزائر کی قومی ٹیم کے کوچ جمال بلماضی نے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کا موریطانیہ سے 1-0 کی شکست کے بعد افریقن کپ آف نیشنز کے گروپ مرحلے سے باہر ہونے کی ذمہ داری اپنے اوپر لیتے ہیں۔ جب کہ موریطانیہ کی ٹیم نے براعظمی ٹورنامنٹ میں اپنی پہلی کامیابی حاصل کی ہے۔

دو بار افریقی چیمپئن کا لقب حاصل کرنے والے الجزائر کی ٹیم صرف دو پوائنٹس کے ساتھ اپنے گروپ 4 میں سب سے نیچے ہے، جب کہ انگولا 7 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست اور بورکینا فاسو 4 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

الجزائر نے بلماضی کی قیادت میں 2019 میں ٹائٹل جیتنے کے بعد مسلسل دوسری بار گروپ مرحلے میں ٹورنامنٹ سے باہر ہوا ہے۔

بلماضی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "میں الجزائر کو افریقن کپ تک پہنچانے والا دوسرا کوچ ہوں لیکن ہمیں پریس کانفرنس کا آغاز ان بیانات سے نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے میچ کے آغاز میں اپنی ٹیم کے کنٹرول کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ، "پہلا ہاف ایک سمت میں (الجزائر کے حق میں) تھا۔ لیکن (موریطانیہ) نے ایک ہی موقع میں گول کر دیا، آپ ان تمام اہداف کو دیکھ سکتے ہیں۔" ہم گول کرنے کے بہت سے مواقع پیدا کرتے ہیں لیکن ان سے فائدہ نہیں اٹھا پاتے۔ اگر دوسری ٹیمیں ہم پر حاوی رہتیں یا ہم گول کے مواقع پیدا نہ کر پاتے تو ہم کہہ سکتے تھے کہ امور ٹھیک نہیں ہیں لیکن ایسا نہیں ہے، اور سچ یہ ہے کہ ہم مسلسل دوسری بار پہلے راؤنڈ سے باہر ہو گئے ہیں اور اس کی ذمہ داری میں اپنے سر لیتا ہوں۔" (....)

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]