عون اور حریری کے درمیان حتمی طلاق کے آثار

عون اور حریری کو ان کی ایک سابقہ میٹنگ میں دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
عون اور حریری کو ان کی ایک سابقہ میٹنگ میں دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
TT

عون اور حریری کے درمیان حتمی طلاق کے آثار

عون اور حریری کو ان کی ایک سابقہ میٹنگ میں دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
عون اور حریری کو ان کی ایک سابقہ میٹنگ میں دیکھا جا سکتا ہے (قومی ایجنسی)
لبنانی حکومت کے قیام کے اعلان کو گزشتہ روز نامزد وزیر اعظم سعد حریری کے ذریعہ پیش کردہ لائن اپ کے بارے صدر مائکل عون کے جواب کا آج انتظار ہے اور اس لائن اپ میں 24 ماہر وزراء شامل ہیں اور فرانسیسی اقدام اور پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کے اقدام کو مدنظر رکھا گیا ہے۔

ایسی اطلاعات ملی ہیں کہ اگر عون اس لائن اپ کو مسترد کرتے ہیں تو حریری آج شام ٹیلی ویژن کے ایک انٹرویو میں طآہر ہو سکتے ہیں اور سیاسی ذرائع کو توقع ہے کہ اس بار کے انکار کی وجہ سے عون اور حریری کے مابین حتمی طلاق ہوجائے گی اور ساتھ ہی اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ حریری کی معذرت کے بعد کسی بھی مشہور سنی شخصیت کے لئے وزیر اعظم کا عہدہ قبول کرنا مشکل ہوجائے گا۔

جمہوریہ کے ایوان صدر کے انفارمیشن آفس نے کل شام واضح کیا ہے کہ اس لائن اپ میں نئے نام اور قلمدانوں اور فرقوں کی تقسیم شامل ہے اور اس میں مختلف طریقوں سے اتفاق رائے ہوا ہے جو اس سے پہلے تھا اور صدر جمہوریہ نے حریری کو مطلع کیا ہے کہ یہ لائن اپ تحقیق، مطالعہ اور مشاورت کا موضوع ہوگا۔(۔۔۔)

جمعرات 05 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 15 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15570]



اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
TT

اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات

مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)

اسرائیلی سیکورٹی ادارے کے ایک سینئر اہلکار نے انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے وزراء اور سیاسی عہدیداروں پر تیقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے کو دانستہ اور جان بوجھ کر مغربی کنارے کی تیسری فلسطینی بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔ اہلکار نے کہا کہ وہ سیاست دان جو وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو اکساتے اور دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو کمزور کرنے کے لیے کام کریں اور فلسطینی مزدورں کے اسرائیل میں داخلے کو روکنے پر اصرار کرتے ہیں، "وہ جان بوجھ کر اور دانستہ طور پر ہمیں تیسری بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔" (...)

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]