امریکہ نے اپنی ایک صحافیہ کو اغوا کرنے کی ایرانی کوشش کو ناکام بنائے جانے کیا اعلان

صحافیہ اور حقوق نسواں کارکن مسیح علی نجاد کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
صحافیہ اور حقوق نسواں کارکن مسیح علی نجاد کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
TT

امریکہ نے اپنی ایک صحافیہ کو اغوا کرنے کی ایرانی کوشش کو ناکام بنائے جانے کیا اعلان

صحافیہ اور حقوق نسواں کارکن مسیح علی نجاد کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
صحافیہ اور حقوق نسواں کارکن مسیح علی نجاد کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
گزشتہ روز امریکی محکمہ انصاف کے ایک میمو نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ میں مقیم اور انسانی اور خواتین کے حقوق کے میدان میں کام کرنے والی ایک صحافیہ کو اغوا کرنے کے ایک ایرانی انٹیلی جنس منصوبے کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔

میمو میں کہا گیا ہے کہ چار ایرانیوں نے جون سے ہی ایک ایسی مصنف اور صحافی کو اغوا کرنے کی سازش کی ہے جس نے ایرانی حکومت کے ذریعہ انسانی حقوق کی پامالیوں کو بے نقاب کیا ہے اور ایک ایرانی خاتون پر اس منصوبے کی مالی اعانت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

پبلک پراسیکیوشن آفس کے مطابق ملزمان نے اپنے شکار کو زبردستی ایران لے جانے کا منصوبہ بنایا ہے جہاں اسے کسی نامعلوم قسمت کا سامنا کرنا پڑے گا اور خیال کیا جارہا ہے کہ یہ چاروں ملزمان اس وقت ایران میں ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 05 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 15 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15570]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]