"طالبان" کی پیشرفت ہوئی مستحکم اور لندن شروط کے ساتھ اس کے ساتھ معاملہ کر سکتا ہے

پاکستان کے ساتھ اسپن بولدک بارڈر کراسنگ پر طالبان کے لہراتے ہوئے جھنڈے (سفید) کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
پاکستان کے ساتھ اسپن بولدک بارڈر کراسنگ پر طالبان کے لہراتے ہوئے جھنڈے (سفید) کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

"طالبان" کی پیشرفت ہوئی مستحکم اور لندن شروط کے ساتھ اس کے ساتھ معاملہ کر سکتا ہے

پاکستان کے ساتھ اسپن بولدک بارڈر کراسنگ پر طالبان کے لہراتے ہوئے جھنڈے (سفید) کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
پاکستان کے ساتھ اسپن بولدک بارڈر کراسنگ پر طالبان کے لہراتے ہوئے جھنڈے (سفید) کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ایسا لگتا ہے کہ "طالبان" تحریک نے امریکی انخلا کے ساتھ ہی افغانستان کے علاقوں میں اپنی پیشرفت کو تقویت بخشی ہے کیونکہ گزشتہ روز اس تحریک نے اعلان کیا ہے کہ اس نے پاکستان کے ساتھ اس اسٹریٹجک بارڈر کراسنگ پر کنٹرول کرلیا ہے جس سے روزانہ 900 ٹرک عبور کرتے ہیں اور یہ کراسنگ قندھار شہر کے جنوب میں واقع ہے اور یہ ملک کے جنوب مغرب اور پاکستان کی بندرگاہوں کے مابین ایک اہم ربط کا کام کرتا ہے۔

ایک پاکستانی عہدیدار نے بتایا ہے کہ جنگجوؤں نے پاکستانی شہر چامان اور افغان شہر ویچ کے مابین بارڈر کراسنگ پر "فرینڈشپ گیٹ" سے افغان حکومت کا جھنڈا نیچے اتار دیا ہے۔

کراس پر طالبان کے قبضے اور وش کے پار افغان فورسز کے ساتھ شدید لڑائی کے بعد پاکستان کو اپنی سرحد کے کچھ حصے کو بند کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

ایک متعلقہ سیاق وسباق میں برطانوی وزیر دفاع بین والیس نے اعلان کیا ہے کہ اگر حکومت میں داخل ہوئی اور انسانی حقوق کا احترام کیا تو ان کا ملک افغانستان میں "طالبان" کے ساتھ معاملہ کرے گا۔(۔۔۔)

جمعرات 05 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 15 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15570]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]