یورپی عدالت نے کمپنیوں کو جواز کی صورت میں سکارف پر پابندی عائد کرنے کی دی اجازت

یورپی عدالت نے کمپنیوں کو جواز کی صورت میں سکارف پر پابندی عائد کرنے کی دی اجازت
TT

یورپی عدالت نے کمپنیوں کو جواز کی صورت میں سکارف پر پابندی عائد کرنے کی دی اجازت

یورپی عدالت نے کمپنیوں کو جواز کی صورت میں سکارف پر پابندی عائد کرنے کی دی اجازت
گزشتہ روز یوروپی یونین کی عدالت عظمی نے ایک حکم جاری کیا ہے جس میں کمپنیوں کو مخصوص حالات میں مسلم خواتین ملازمین کو سکارف پہننے پر پابندی عائد کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

عدالت نے فیصلہ سنایا ہے کہ کام کی جگہ پر سیاسی، فلسفیانہ یا مذہبی عقائد کو ظاہر کرنے والی کسی بھی چیز کو پہننے کی ممانعت کو آجر کی طرف سے کسی غیر جانبدار امیج کو مؤکلوں کے سامنے پیش کرنے یا کسی بھی سماجی جھگڑے کو روکنے کی ضرورت کے ذریعہ جائز قرار دیا جاسکتا ہے۔

یہ فیصلہ جرمنی سے آنے والی مسلم خواتین کے دو معاملوں کے خلاف سامنے آیا ہے جن میں سے ایک ہیمبرگ میں ایک رفاہی تنظیم کے زیر انتظام چلڈرن کیئر سنٹر میں ملازم ہیں اور دوسری مولر فارمیسی چین میں کیشیئر ورکر ہیں اور ان میں سے کوئی ملازمت میں شامل ہونے کے وقت حجاب نہیں پہنا کرتی تھی لیکن انہوں نے بچوں کی دیکھ بھال کی چھٹیوں سے واپس آنے کے بعد پہننے کا فیصلہ کیا تھا۔(۔۔۔)

جمعہ 06 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 16 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15571]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]