یورپی عدالت نے کمپنیوں کو جواز کی صورت میں سکارف پر پابندی عائد کرنے کی دی اجازت

یورپی عدالت نے کمپنیوں کو جواز کی صورت میں سکارف پر پابندی عائد کرنے کی دی اجازت
TT

یورپی عدالت نے کمپنیوں کو جواز کی صورت میں سکارف پر پابندی عائد کرنے کی دی اجازت

یورپی عدالت نے کمپنیوں کو جواز کی صورت میں سکارف پر پابندی عائد کرنے کی دی اجازت
گزشتہ روز یوروپی یونین کی عدالت عظمی نے ایک حکم جاری کیا ہے جس میں کمپنیوں کو مخصوص حالات میں مسلم خواتین ملازمین کو سکارف پہننے پر پابندی عائد کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

عدالت نے فیصلہ سنایا ہے کہ کام کی جگہ پر سیاسی، فلسفیانہ یا مذہبی عقائد کو ظاہر کرنے والی کسی بھی چیز کو پہننے کی ممانعت کو آجر کی طرف سے کسی غیر جانبدار امیج کو مؤکلوں کے سامنے پیش کرنے یا کسی بھی سماجی جھگڑے کو روکنے کی ضرورت کے ذریعہ جائز قرار دیا جاسکتا ہے۔

یہ فیصلہ جرمنی سے آنے والی مسلم خواتین کے دو معاملوں کے خلاف سامنے آیا ہے جن میں سے ایک ہیمبرگ میں ایک رفاہی تنظیم کے زیر انتظام چلڈرن کیئر سنٹر میں ملازم ہیں اور دوسری مولر فارمیسی چین میں کیشیئر ورکر ہیں اور ان میں سے کوئی ملازمت میں شامل ہونے کے وقت حجاب نہیں پہنا کرتی تھی لیکن انہوں نے بچوں کی دیکھ بھال کی چھٹیوں سے واپس آنے کے بعد پہننے کا فیصلہ کیا تھا۔(۔۔۔)

جمعہ 06 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 16 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15571]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]