یورپی عدالت نے کمپنیوں کو جواز کی صورت میں سکارف پر پابندی عائد کرنے کی دی اجازت

یورپی عدالت نے کمپنیوں کو جواز کی صورت میں سکارف پر پابندی عائد کرنے کی دی اجازت
TT

یورپی عدالت نے کمپنیوں کو جواز کی صورت میں سکارف پر پابندی عائد کرنے کی دی اجازت

یورپی عدالت نے کمپنیوں کو جواز کی صورت میں سکارف پر پابندی عائد کرنے کی دی اجازت
گزشتہ روز یوروپی یونین کی عدالت عظمی نے ایک حکم جاری کیا ہے جس میں کمپنیوں کو مخصوص حالات میں مسلم خواتین ملازمین کو سکارف پہننے پر پابندی عائد کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

عدالت نے فیصلہ سنایا ہے کہ کام کی جگہ پر سیاسی، فلسفیانہ یا مذہبی عقائد کو ظاہر کرنے والی کسی بھی چیز کو پہننے کی ممانعت کو آجر کی طرف سے کسی غیر جانبدار امیج کو مؤکلوں کے سامنے پیش کرنے یا کسی بھی سماجی جھگڑے کو روکنے کی ضرورت کے ذریعہ جائز قرار دیا جاسکتا ہے۔

یہ فیصلہ جرمنی سے آنے والی مسلم خواتین کے دو معاملوں کے خلاف سامنے آیا ہے جن میں سے ایک ہیمبرگ میں ایک رفاہی تنظیم کے زیر انتظام چلڈرن کیئر سنٹر میں ملازم ہیں اور دوسری مولر فارمیسی چین میں کیشیئر ورکر ہیں اور ان میں سے کوئی ملازمت میں شامل ہونے کے وقت حجاب نہیں پہنا کرتی تھی لیکن انہوں نے بچوں کی دیکھ بھال کی چھٹیوں سے واپس آنے کے بعد پہننے کا فیصلہ کیا تھا۔(۔۔۔)

جمعہ 06 ذی الحجہ 1442 ہجرى – 16 جولا‏ئی 2021ء شماره نمبر [15571]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]